اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیر اعظم، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ سے اربوں کے زیورات کی کوڑیوں کے بھاؤ مبینہ خریداری کا نیا سکینڈل منظر عام پر آگیا۔
ذرائع کے مطابق سرکاری تحائف توشہ خانہ کے حوالے کرنے کے بجائے وزیراعظم ہاؤس میں ہی رکھے گئے، کم طے کی گئی قیمت بھی من و عن تسلیم کی، کسی نے اعتراض نہ اٹھایا۔
ستمبر 2020 میں سعودی ولی عہد نے سابق وزیراعظم عمران خان کو انتہائی قیمتی تحائف بھیجے، تحائف میں گراف کا انتہائی نایاب، پیلا اور سفید ڈائمنڈ جیولری سیٹ شامل تھا، سیٹ میں ہار، بریسلٹ، بالیاں اور 10 قیراط کی انگوٹھی شامل تھی۔
ذرائع کے مطابق معروف غیر ملکی جیولرز نے ان کی مالیت تقریباً 3 سے 4 ارب روپے بتائی، کیبنٹ ڈویژن نے پرائیویٹ ڈیلر سے ایک کروڑ 80 لاکھ روپے قیمت لگوائی، عمران خان نے مبینہ طور پر صرف 90 لاکھ روپے دے کر سیٹ اپنے پاس رکھ لیا۔
ایک ہیرے کی انگوٹھی اور کف لنکس کا جوڑا بھی عمران خان کو گفٹ کیا گیا، کیبنٹ ڈویژن نے ان کی قیمت 49 لاکھ روپے لگوائی، عمران خان نے مبینہ طورپر 24 لاکھ ادا کر کے حاصل کرلیا، غیر ملکی جیولرز نے ان کی قیمت تقریباً 100 ملین روپے بتائی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ قطر کے امیر نے بھی عمران خان کو زیورات کا تحفہ دیا، زیورات کا یہ سیٹ دوحہ کے مشہور جیولر نے بنایا تھا، سیٹ میں ہار، دو بریسلیٹ، دو انگوٹھیاں اور بالیاں شامل تھیں، کیبنٹ ڈویژن نے اس کی مالیت 11 لاکھ روپے بتائی، عمران خان نے مبینہ طور پر5 لاکھ 50 ہزار دے کر خرید لیا۔
پی ٹی آئی دور میں تحائف کو لنڈا بازار کا مال سمجھ کر بیچا گیا، عطا تارڑ
دریں اثنا معاون خصوصی وزیر اعظم عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں توشہ خانہ کے تحائف کو لنڈا بازار کا مال سمجھ کر اوپن مارکیٹ میں بیچا گیا۔
دنیا نیوز پر نشر ہونے والی سرکاری رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ عمران خان نے سیدھی سیدھی کرپشن کی، دوست ممالک سے ملنے والے قیمتی تحائف قوم کی امانت ہوتے ہیں، ایسا نہیں ہوسکتا عمران اربوں کی چوری کرے اور کوئی نہ پوچھے۔
معاون خصوصی وزیر اعظم عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ابھی تو اربوں روپے کے وہ تحفے ہیں جو ان ڈکلیئرڈ ہیں، یہ تو ٹپس آف دی آئس برگ ہے، 12 سے زائد دوروں پر وزرا کو تحفے ملے تو کیا عمران خان کو نہیں ملیں گے؟