لاہور: (دنیا نیوز) سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے بعد ہی اسمبلی تحلیل ہوگی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ معذرت کے ساتھ گورنر کے ارادے ٹھیک نہیں تھے، یہ بات ختم ہو سکتی ہے اگر گورنر صاحب اپنا لیٹر واپس لے لیں، گورنر کے خلاف ابھی آرٹیکل 6 کی کارروائی کی نوبت نہیں آئی، جس دن سپیکرکےخلاف ووٹنگ ہوگی اس دن اجلاس کو میں چیئر نہیں کر سکتا، وزیر اعلیٰ، ڈپٹی سپیکر کے خلاف عدم اعتماد والے دن اجلاس کو چیئر کر سکتا ہوں۔
سپیکر سبطین خان نے مزید کہا کہ یہ جو گنجل ڈلے ہیں ان کو نکالنا ہے، ابھی تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی، ابھی نوٹس ہونے ہیں، معاملہ جنوری کے پہلے ہفتے تک جائے گا، تحریک عدم اعتماد آچکی ہے، کل اسمبلی نہیں ٹوٹ سکتی، گورنرصاحب چاہتے ہیں ہم عوام کے پاس نہ جائیں، ہمارے چیئرمین چاہتے ہیں کہ ہم عوام کے پاس جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیشن چل رہا ہو یا نہ چل رہا ہو، گورنرسپیشل سیشن بلاسکتے ہیں، ڈی نوٹی فائیڈ نہیں کرسکتے، اگر وہ ڈی نوٹی فائیڈ کی طرف جاتے تو ہم صدر مملکت کو لیٹر لکھتے، فی الحال صدر مملکت والا لیٹر روک لیا ہے، آج پھر گورنر صاحب کو لیٹر بھیج رہا ہوں، میں نے آئین و قانون کی پاسداری کرنی ہے، گورنرصاحب کو کہوں گا ان لیگل آرڈر پاس نہ کریں۔
سپیکر نے کہا کہ گورنر ایک آئینی ادارے کی نمائندگی اور میں بھی کر رہا ہوں، اس طرح کلیش نہیں کرنا چاہیے، وزیراعلیٰ آفس سیل اور کینٹینر لگانے والی بچوں والی باتیں نہ کریں، سپیکرکی ہدایت پربلایا گیا سیشن اس وقت چل رہا ہے، مسلم لیگ (ق) کے دس اراکین نے پرویز الہیٰ پراعتماد کا اظہارکیا، پرویز الہیٰ پر الزامات کا تعلق گورنر سے نہیں ہے۔