لاہور: (دنیا نیوز) جسٹس (ر) شائق عثمانی نے کہا ہے کہ گورنرپنجاب نےآئین کےتحت وزیر اعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا ہے۔
دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جسٹس (ر) شائق عثمانی نے کہا کہ آئین میں لکھا ہوا گورنرکی طرف سے ڈائریکشن ہوگی، گورنر نے ہی اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا تھا، گورنر کے کہنے پر وزیر اعلیٰ اجلاس میں نہیں آئے، وزیراعلیٰ کے نہ آنےکا مطلب ان کے پاس اکثریت نہیں تھی۔
جسٹس (ر) شائق عثمانی کا مزید کہنا تھا کہ اگر پرویز الہیٰ کے پاس ووٹ ہوتے تو ایوان میں آ جاتے، پرویزالہیٰ اکثریت دکھا دیتے تومعاملہ ختم ہوگیا ہوتا، اگروزیراعلیٰ اکثریت ثابت نہیں کرسکے تو آئینی طریقے سے چیف منسٹرنہیں رہیں گے، اب وفاقی حکومت فارمل نوٹیفکیشن جاری کررہی ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ فارمل نوٹیفکیشن ہو جاتا ہے تو اس کے بعد پرویز الہیٰ چیف منسٹرنہیں رہیں گے، اس کے بعد گورنر کے پاس آپشن ہے وہ کسی بھی وقت اسمبلی کا اجلاس دوبارہ بلاسکتےہیں، اجلاس میں پھر جس کی اکثریت ہوگی اس کا چیف منسٹرہوگا۔