اسلام آباد: (ویب ڈیسک) چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی لہر سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، پاکستان میں نئے سب ویرئنٹ کا ابھی تک کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، تمام ادارے نئی لہر سے نمٹنے کے لئے بھی ہر طرح سے تیار ہیں۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر ( این ای او سی ) کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرونا ویکسین لگوانے والوں کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے، یہ معیار آئندہ بھی قائم رکھیں گے، عوام کرونا وائرس کے نئے ویرئنٹ سے متعلق کسی پراپیگنڈے اور افواہوں پر دھیان نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ حالات کنٹرول میں ہیں، نئے وائرس سے متعلق خطے کے باقی ممالک کی صورتحال پر نظر ہے، ضرورت پڑی تو انشاء اللہ تمام اداروں کے تعاون سے کرونا کی نئی لہر سے بھی کامیابی سے نمٹیں گے، سیلاب زدہ علاقوں میں تعمیر نو اور بحالی کے دوران درپیش چیلنجز سے آگاہ ہیں، فیصلہ سازی کو سائنسی ڈیٹا سے مربوط کر نے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں چین سے نئے کورونا ویرینٹ آنے کا خطرہ
اجلاس میں قومی ادارہ صحت ، این سی او سی ، بارڈر ہیلتھ سروسز ، نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے علاوہ صوبائی سیکرٹریز صحت نے بھی شرکت کی، اجلاس کو بریفنگ میں قومی ادارہ صحت اور این سی او سی کے حکام نے بتایا کہ ملک میں اس وقت کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 0.5 فیصد ہے، پورے ملک میں صرف دو مریض وینٹی لیٹر پر ہیں،گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کرونا کے صرف 7 مریض ہسپتال میں داخل کئے گئے۔
حکام نے بتایا کہ کرونا کے نئے سب ویرئنٹ کا پھیلاؤ اتنا زیادہ نہیں ہے، حالات کنٹرول میں ہیں، نئے سب ویرئنٹ سے نمٹنے کے لیے تیاری مکمل ہے، ملک میں کرونا ویکسین اور دیگر اینٹی وائرل ادویات کی بھی کوئی کمی نہیں، بارڈر ہیلتھ سروسز کے حکام نے بتایا کہ نئے ویرئنٹ کے سبب ائیرپورٹس اور دیگر انٹری پوائنٹس پر نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔
اجلاس میں محکمہ موسمیات نے موسم سرما میں موسم کی صورتحال پر بریفنگ دی جب کہ این آئی ٹی بی کے نمائندے نے ڈیجٹل ایپلی کیشن کے ذریعے سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی رجسٹریشن سے متعلق اب تک کی پیش رفت سے فورم کو آگاہ کیا۔