پشاور: (دنیا نیوز) عدالت نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف کے خلاف مارگلہ پہاڑوں کا قدرتی حسن تباہ کرنے سے متعلق کیس پر جاری وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر محمد علی سیف سی ڈی اے عدالت پیش ہوئے، عدالت نے 1 کروڑ روپے کے مچلکوں کے عوض محمد علی سیف کی ضمانت منظور کر لی، عدالت نے مقدمہ کی نقول بیرسٹر علی سیف کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔
عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر ملزم محمد علی سیف پر پر فرد جرم عائد کی جائی گی، بیرسٹر محمد علی سیف کو 30 جنوری کو دوبارہ طلب کر لیا گیا ہے۔
سینئرسپیشل مجسٹریٹ سردار محمد آصف نے کہا کہ عدالت کا کام انصاف مہیا کرنا ہے جس پر بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ ہمیں عدالت پر 100 فیصد یقین ہے۔
فاضل جج نے کہا کہ آپ ایک قانون دان ہیں، آپ کو پتا ہے کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں، آپ کے وارنٹ گرفتاری آپ کے عدالت میں پیش نہ ہونے کی وجہ سے جاری کیے گئے، ہم بالکل آزاد اور خودمختار اور انصاف پر مبنی فیصلوں پر یقین رکھتے ہے۔
بعد ازاں عدالت نے نقول کی تقسیم کے بعد فرد جرم کے لئے ملزم کو 30 جنوری کو طلب کر لیا۔
یاد رہے کہ بیرسٹر محمد علی سیف کے وارنٹ گرفتاری سی ڈی اے انوائرنمنٹ کی خلاف ورزی پر جاری کیے گئے تھے، بیرسٹر محمد علی سیف نے پشاور ہائی کورٹ سے 2 روز قبل راہداری ضمانت منظور کروائی تھی تا کہ وہ گرفتاری سے بچتے ہوئے عدالت سینٹر سپیشل مجسٹریٹ سی ڈی اے پیش ہوسکیں۔
سینئر سپیشل مجسٹریٹ سردار محمد آصف نے بیرسٹر محمد علی سیف کے 6 جنوری کو وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، بیرسٹر محمد علی سیف کو 11 جنوری کو عدالت پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔