اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم کی زیر صدارت گندم اور آٹے کی مصنوعی قلت کے حوالے سے ہنگامی اجلاس ہوا جس میں شہباز شریف کو گندم کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کے دوران وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، 1.3 ملین میٹرک ٹن درآمدی گندم کا سٹاک بھی پہنچ گیا ہے، جنوری کے اختتام تک مزید اتنا ہی سٹاک پہنچ جائے گا، رواں سیزن کے اختتام تک گندم کے کیری فارورڈ سٹاک 1.4 ملین میٹرک ٹن ہوں گے جو نئے سیزن سے پہلے ملکی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے کافی ہیں۔
بریفنگ کے بعد وزیرِاعظم شہباز شریف نے گندم کے موجودہ ذخائر پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی مصنوعی قلت پیدا کر کے ناجائز منافع خوری کی اجازت نہیں دیں گے، صوبے اپنے اور پاسکو کے ذخائر سے گندم کی فلور ملز تک بروقت رسد یقینی بنائیں اور گندم اور آٹے کی بروقت ترسیل کیلئے گورننس بھی بہتر کریں۔
وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ گزشتہ 5 دن میں 40 کلو کے تھیلے کی قیمت میں تقریباً ایک ہزار روپے کی کمی ہوئی، متعلقہ وفاقی و صوبائی ادارے آٹے اور گندم کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت اقدامات کریں، حکومت آٹے کی مصنوعی قلت سے مہنگائی پیدا کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دے گی۔