بجلی کا نظام مکمل بحال کر دیا، محدود پیمانے پر لوڈشیڈنگ ہوگی:وزیر توانائی

Published On 24 January,2023 09:01 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بجلی کا نظام مکمل بحال کر دیا، آئندہ 48 گھنٹے لوڈشیڈنگ رہے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ ملک میں این ٹی ڈی سی کے 1112 گرڈ سٹیشنز ہیں جن کو بحال کر دیا ہے جس کے بعد ملک بھر میں بجلی کا نظام مکمل بحال کر دیا ہے، محدود پیمانے پر لوڈشیڈنگ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز صبح ساڑھے سات بجے تکنیکی خرابی ہوئی جس کا ابھی پتا نہیں چل سکا ہے۔

وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ جوہری پلانٹ کو دوبارہ شروع ہونے میں 24 سے 48 گھنٹے چاہئیں جب کہ کوئلے کے پلانٹ کو بھی 48 گھنٹے چلانے کیلئے درکار ہوتے ہیں اس لیے اگلے 48 گھنٹوں میں ملک میں بجلی کی کمی رہے گی جس وجہ سے اگلے 48 گھنٹوں میں ملک میں لوڈشیڈنگ رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی میں 24 گھنٹے بعد بھی بجلی کی فراہمی معمول پر نہ آسکی

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کا ترسیلی نظام محفوظ رہا ہے، بجلی کے کارخانے چلانے کے لئے وافر مقدار میں تیل موجود ہے۔

خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے اور تفتیش کرنی ہے کیا ہمارے سسٹم میں ہیکنگ کے ذریعے بیرونی مداخلت تو نہیں ہوئی، اس بات کی بھی تحقیقات کی جائیں گی البتہ انٹرنیٹ سے بیرونی مداخلت کے امکان کم ہیں، وزیراعظم نے تین رکنی انکوائری کمیٹی بنائی ہے جس کی سربراہی مصدق ملک کریں گے۔

ملک کے تمام گرڈ سٹیشنز بحال کر دیئے، وزارت توانائی کا دعویٰ

قبل ازیں وزارت توانائی نے ملک بھر میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے سبب کئی گھنٹے بجلی معطل رہنے کے بعد تمام گرڈ سٹیشنز بحال کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

وزارت توانائی کے مطابق ملک بھر کے تمام گرڈ سٹیشن بحال ہوگئے ہیں، 1112 گرڈ سٹیشن میں سے تمام گرڈسٹیشن پر بجلی بحال ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ملک بھر میں طویل بریک ڈاؤن کے بعد مختلف علاقوں میں بجلی بحال ہو گئی
وزارت توانائی حکام کا کہنا ہے کہ کوئلے کے 6600 میگاواٹ تک اور نیوکلیئر کے 3500 میگاواٹ پاور پلانٹس کی سسٹم سے بحالی میں 48 سے 72 گھنٹے لگ سکتے ہیں، ملک میں اس وقت بجلی کی پیداوار 9 ہزار 704 میگاواٹ تک ہے جبکہ ملک میں اس وقت 4 ہزار میگاواٹ تک شارٹ فال کا سامنا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز صبح بریک ڈاؤن کے سبب کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کے کئی شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی جسے مکمل طور پر بحال کرنے کا عمل تاحال جاری ہے۔

Advertisement