لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر اعظم کے مشیر عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ایک متھ بن گئی ہے کہ تحریک انصاف کے لوگ جیل نہیں جائیں گے، کیوں نہیں جائیں گے؟۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا نیلسن منڈیلا اور ڈبو میں بہت فرق ہے، نیلسن منڈیلا بننے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے، ہم کسی سے سیاسی انتقام نہیں لیں گے، قانون کے مطابق پرچہ کیا گیا ہے، انصاف کا دہرا معیار اور نظام نہیں چل سکتا، انصاف کا معیار فواد چودھری کیلئے مختلف نہیں، انصاف کا معیار وہی ہے جو نہال ہاشمی کیلئے تھا۔
وزیر اعظم کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ قانون کے مطابق بنا ہوا پرچہ فوری واپس ہو جائے، فواد چودھری کوئی اوپر سے اترا فرشتہ نہیں، ہم 4 سال جیلوں میں رہے، قانون اور آئین کے مطابق اپنا طرز عمل رکھا ہے، فواد چودھری کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا فواد چودھری کو ریمانڈ کیلئے عدالت پیش کیا جائے گا، ادھر سرعام دھمکی دینے پر کوئی ایکشن نہیں، رانا ثنا پر منشیات ڈال کر ایک سال جیل میں رکھا گیا، فواد چودھری نے جس ادارے کے سربراہ کو تھریٹ کیا، ان کو معافی مانگنی ہو گی، یہ ماضی کو مت بھولیں، فواد چودھری نے ایک غیر قانونی حرکت کی ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کو تھریٹ نہیں کیا تھا۔
عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ آپ کی حکومت کوئی ختم نہیں کر رہا تھا، آپ نے خود ختم کی، آپ سرعام آکر لوگوں کے خاندانوں کو تھریٹ نہیں کر سکتے، اگر اس چیز کو نا روکا تو اداروں کو تھریٹ کیا جائے گا، فواد چودھری ایک طاقتور آدمی ہے کمزور نہیں، ریلیف لینے کا ٹرینڈ بن گیا ہے، اپیل کی ایک سٹیج ہوتی ہے، آئین کے ساتھ کھلواڑ نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ قانون اور آئین کا ایک طریقہ کار ہے، توشہ خانہ کا کیس چل رہا ہے، یہی بات اگر عام آدمی نے کی ہوتی تو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے ہو چکا ہوتا، انصاف کا معیار دہرا نہیں ہو سکتا، نہال ہاشمی صاحب نے 6 ماہ قید بھگتی تھی، اپنے دور میں یہ بے گناہ لوگوں کو جیل میں ڈالتے تھے۔