لاہور (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ سیٹ اپ پاکستان کو تباہی کی طرف لیکر جا رہا ہے۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ 26 سال پہلے تحریک انصاف پارٹی کا نام رکھا تھا، انصاف کا مطلب ہوتا ہے کمزور اور طاقتور سب برابر ہوں گے، ہمارے پیارے نبیؐ نے کہا صرف کمزور کو جیلوں میں ڈالنے والی قومیں تباہ ہو جاتی ہیں، ہمارے پیارے نبیؐ نے دنیا کی امامت کی، بار بار مدینہ کی ریاست کا حوالہ دیتا ہوں، مدینہ کی ریاست کی بنیاد ہی عدل اور انصاف تھی۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جنگل کے قانون کو معاشرے میں بنانا ری پبلک کہا جاتا ہے، جن ممالک میں قانون کی بالادستی وہ خوشحال ہے، اللہ پر ایمان ہے زندگی اور موت کا ایک وقت مقرر ہے، مجھے جیل سے کوئی فکر نہیں، سب کو کہتا ہوں جیل سے نہیں ڈرنا کتنے لوگوں کو جیلوں میں ڈالیں گے، ڈال دیں، پاکستانی اگر آج کھڑے نہ ہوئے تو آگے اندھرا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ کیا الیکشن کمیشن کو منشی کہنے پر جمہوریت میں کسی کو پکڑا جاتا ہے؟ اعظم سواتی کیخلاف ایک ٹویٹ کرنے پر 30 مقدمات درج کیے گئے، ارشد شریف کے ساتھ ظلم کیا گیا، ارشد شریف خود دار، دیانت دار اور محب وطن صحافی تھا، میرے اوپر قاتلانہ حملہ کیا گیا کونسا جرم کیا تھا؟ اپنی قوم سے کہہ رہا ہوں آپ کا مستقبل آپ کے اپنے ہاتھوں میں ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ قوم کو اپنے مستقبل کیلئے فیصلہ کرنا ہو گا، وعدہ ہے جب تک زندہ ہوں قوم کیلئے جدوجہد کروں گا، کبھی زندگی میں نہیں سوچا بیرون ملک جا کر رہوں، جتنی زندگی ہے اپنے ملک میں گزاروں گا، جیل سے نہیں ڈرنے والا، آج پاکستان کی معزز عدلیہ، وکلا سے مخاطب ہوں، یہ وقت ہے وکلا کو رول آف لا کیلئے کھڑا ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جس طرف ملک کو لے جا رہے ہیں ملک کا کوئی مستقبل نہیں، انصاف اور قانون کی دھجیاں اڑا کر جنگل کا قانون نافذ کیا جا رہا ہے، پہلی دفعہ لوگوں کی پاکستان سے امیدیں ختم ہو رہی ہیں، ساڑھے 8 لاکھ نوجوان ملک سے باہر جا چکے ہیں، پٹرول دنیا میں سستا اور پاکستان میں مہنگا ہو رہا ہے، ایسی کونسی قیامت آئی تھی ہر چیز کی قیمت دگنا ہو چکی ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں غربت بڑھتی جا رہی ہے، بزنس مین، تنخواہ دار، کسان طبقے کا برا حال ہے، تنخواہ دار طبقے کا گزارہ مشکل ہو چکا ہے، وجہ ملک میں ظلم اور ناانصافی کا نظام ہے، عوام اپنے آپ سے پوچھیں آج یہ حالات کیوں پیدا ہوئے، کیا وجہ ہے ہم آج تباہی کے راستے پر کھڑے ہیں، پاکستان اس وقت بڑے خطرناک موڑ پر کھڑا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ظلم، ناانصافی کے سامنے کھڑے ہونا جہاد ہے، انصاف کے بعد ہی خوشحالی آتی ہے، مدینہ کی ریاست میں پہلے عدل اور پھر خوشحالی آئی تھی، نیلسن منڈیلا نے کہا تھا اگر غربت کم کرنی ہے تو پہلے انصاف قائم کرو، چین نے ستر کروڑ عوام کو انصاف دے کرغربت سے نکالا، خوشحالی کا انصاف کے ساتھ لنک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں آٹا 65 روپے اور آج 135 روپے میں ہو گیا، ہمارے دور میں 60 ارب روپیہ اضافی کمایا تھا، ہماری حکومت کے جانے کے بعد کیا ہوا آج بجلی کی قیمت دگنا ہو گئی ہے؟، ابھی مزید ملک میں مہنگائی ہوگی، پاکستان کے معاشی حالات کبھی بھی ایسے نہیں تھے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کے طاقتور ڈاکوؤں نے اپنے 1100 ارب کے کیسز معاف کرا لیے، موجودہ سیٹ اپ پاکستان کو تباہی کی طرف لیکر جا رہا ہے، اللہ نے مجھے ہر نعمت سے نوازا ہے، سب کچھ دیا، انہوں نے سازش کے ذریعے مجھے باہر نکالا تو لاکھوں لوگ میرے لیے سڑکوں پر نکلے، کسی بھی وزیر اعظم کو ایسی عزت نہیں ملی تھی۔