لاہور: (دنیا نیوز) پٹرول مہنگا ہونے کی افواہوں کے ساتھ ہی مالکان نے پٹرول پمپ بند کرنا شروع کر دیئے، نارووال، اوکاڑہ، فیصل آباد، گوجرانوالہ، شکر گڑھ، ظفر وال، رحیم یارخان، چشتیاں، منڈی بہاؤالدین، قبولہ سمیت متعدد علاقوں میں شہری خوار، بلیک میں ڈلوانے پر مجبور ہو گئے۔
پٹرول مزید مہنگا کی افواہوں کے ساتھ ہی مالکان نے گزشتہ 2 روز سے پٹرول پمپ بیریئر لگا کر بند کر دیئے، ایک شہری نے کہا کہ بچے کو چوٹ لگی ہے ہسپتال جانا ہے، پٹرول نہیں مل رہا، مہنگا ہی مل جائے، ذلیل ہو رہے ہیں۔
اوکاڑہ میں بھی پٹرول پمپس مالکان کی ہٹ دھرمی جاری ہے، شہر کے مختلف پمپس پر پٹرول غائب کر دیا گیا، پمپ مالکان بلیک میں پٹرول فروخت کرنے والے مافیا کو پٹرول دینے میں مصروف ہیں، فی لٹر پٹرول 300 میں فروخت ہونے لگا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ اپنے دفتروں تک محدود ہوگئی، پمپ مافیا شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگا، شہری پٹرول حاصل کرنے کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ کے باعث فیصل آباد میں پٹرول پمپس پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، پٹرول کی قلت کے باعث صارفین کو ضرورت سے کم پٹرول دیا جا رہا ہے جبکہ شہر میں چند پٹرول پمپس نے پٹرول کی سیل ہی بند کر دی۔
گوجرانوالہ میں پٹرولیم مصنوعات کی شدید قلت پیدا ہو گئی، شہر کے 80 فیصد پٹرول پمپ بند ہیں، بیشتر پمپس پرمخصوص مقدار میں شہریوں کو پٹرول فراہم کیا جا رہا ہے۔
شکرگڑھ، ظفروال، رحیم یار خان، چشتیاں، منڈی بہاؤالدین، قبولہ اور مضافات میں بھی پٹرول نایاب ہونے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔