اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کو ایک دن کی راہداری ریمانڈ پر مری پولیس کے حوالے کردیا۔
شیخ رشید کو اسلام آباد میں ڈیوٹی مجسٹریٹ رفعت محمود خان کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں دوران سماعت وکیل شیخ رشید نے کہا کہ مری پولیس کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی استدعا پہلے مسترد ہوچکی ہے، شیخ رشید کہیں بھاگے نہیں جا رہے، حراست میں ہیں۔
اس پر عدالت نے مری پولیس سے استفسار کیا کہ کیا پہلی بار راہداری ریمانڈ کی استدعا کر رہے ہیں؟، جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ پہلی بار راہداری ریمانڈ کی استدعا کی ہے، اس سے پہلے نہیں کی۔
بعدازاں عدالت نے پولیس کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
قبل ازیں عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا کہ آج تک کسی نے مجھ سے موجودہ مقدموں کی تفتیش نہیں کی، مجھ سے ہمیشہ سیاسی بات کی جاتی ہے، یہ عمران خان کو نااہل کروانے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پی ٹی آئی کے اندر سے ایک اور پارٹی بنانا چاہتے ہیں، مجھے بھی وہ یہی کہہ رہے ہیں کہ عمران کا ساتھ چھوڑو، یہ عمران خان کو کسی صورت نہیں آنے دیں گے، باہر سے 3 لوگ جیل میں مجھ سے ملنے آئے، جب کوئی ملنے آتا ہے تو آنکھوں پر پٹی اور ہاتھ باندھ دیے جاتے ہیں۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ مجھے رات اہم آدمی سے ملوانا چاہتے تھے، میں نے ملنے سے انکار کر دیا، میں جان دے دوں گا ہمدردی نہیں بدلوں گا، میں عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑا رہوں گا، مجھے بتایا گیا کہ صوبائی اور مرکز کے الیکشن اکٹھے ہوں گے، مجھے ایک دفعہ جیل سے بھی لے جایا گیا، حوصلہ نہیں ہارنا، جیل میں سی کلاس میں رکھا گیا۔