اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سپر ٹیکس کے تمام مقدمات یکجا کر کے اگلے ہفتے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس کے نفاذ سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔
ایف بی آر کے وکیل نے کہا کہ سپر ٹیکس کیس میں لاہور ہائیکورٹ کا حتمی فیصلہ آ گیا ہے، لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے پر عملدرآمد 60 دن کے لیے معطل کیا ہے۔
وکیل کمپنیز نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ایف بی آر کی درخواستیں غیر موثر ہو چکیں، وکیل فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ عدالت 50 فیصد سپر ٹیکس کی ادائیگی کا حکم نہیں دے سکتی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگلے ہفتے اس کیس کو مقرر کر دیتے ہیں، ایف بی آر سپر ٹیکس کیس میں اچھی نیت سے آیا ہے۔
وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ ابھی میں ایف بی آر کی وکالت کر رہا ہوں، ملک اگر دیوالیہ ہوا تو فیڈریشن کی نمائندگی بھی کروں گا۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہو رہا، ہر ایک کو ملک کے مفاد کے لیے اپنے آپ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، حکومت فارن کرنسی کی بیرون ملک سمگلنگ کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔
بعدازاں چیف جسٹس نے کیس کی سماعت 16 فروری تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ سپر ٹیکس کے خلاف شیل پاکستان سمیت کمپنیوں نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر لاہور ہائیکورٹ نے نجی کمپنیوں کو سپر ٹیکس ادائیگی میں چھوٹ دی تھی] لاہور ہائیکورٹ کا حکم ایف بی آر نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔