راولپنڈی: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمرانی ٹولہ پچھلے 7 ماہ سے جدوجہد کر رہا ہے کہ ملک ڈیفالٹ کرے، پاکستان مسلم لیگ (ن) کوشش کر رہی ہے پاکستان بحرانوں سے نکلے اور جب بھی وقت آیا مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف نے ملک کو بحرانوں سے نکالا۔
راولپنڈی میں مسلم لیگ (ن) کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شیخ رشید کہہ رہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) الیکشن سے بھاگ رہی ہے، میں کہتا ہوں یہ دیکھو مسلم لیگ (ن) کے ورکرز سے پنڈال بھرا ہوا ہے، یہ سارے الیکشن لڑنے کیلئے تیار ہیں اور انشاء اللہ اس مرتبہ راولپنڈی کی دونوں سیٹوں سے شیخ رشید اور ان کے بھتیجے کو بھی ہرائیں گے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہماری صرف ایک رائے ہے ملک میں ایک ہی نگران حکومت ہو گی تو الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے، آئین میں 90 روز میں الیکشن ہونے کا ذکر ہے لیکن وہاں یہ بھی ہے کہ پاکستان میں الیکشن کیئرٹیکر سیٹ اپ کے تحت ہوں گے تاکہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں، اگر 2 اسمبلیوں کے الیکشن آج اور 3 اسمبلیوں کے 3 ماہ بعد ہوں گے تو سارا سال الیکشن ہوتا رہے گا۔
انہوں نے کہا عمرانی ٹولے کو یہ کہنے کا موقع ملے گا کہ وفاقی حکومت ان کی تھی، بلوچستان اور سندھ میں ان کے اتحادیوں کی حکومت تھی، میرے ساتھ دھاندلی ہوئی ہے، یہ پھر اسی ہتھکنڈوں کے اوپر ملک کو اپنے بنیادی ایجنڈے افراتفری اور انارکی کی طرف لے کر جائے گا، یہ ہر وقت ملک میں اس طرح کی حرکتیں کرنے پر تلا رہتا ہے، یہ ملک میں عدم استحکام رکھنے کیلئے کبھی لانگ مارچ، کبھی احتجاج، کبھی ریلیاں، کبھی کوئی اور ہربہ استعمال کرتا رہتا ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ عمران خان نے جیل بھرو تحریک شروع کی ہے، ایک طرف تو یہ بنکر میں چھپ کر بیٹھا ہے اور باہر نہیں نکلتا دوسری طرف خواتین اور کارکنوں کو بلایا ہوا ہے کہ مجھے کوئی گرفتار نہ کر لے، کہہ رہا ہے میں کارکنوں سے جیلیں بھروں گا، تم جیل بھرنے کی تحریک شروع کرو، ہم تمہیں انشاء اللہ ایسا جواب دیں گے جو تمہارے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم جیل میں ان ورکرز کو نہیں رکھیں گے جن کو تم گمراہ کر کے بھیج رہے ہو، ہم عمرانی ٹولے کے ان لوگوں کو جیلوں میں رکھیں گے جو ملک میں انارکی اور افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں، ان کے صدر کی شکل دیکھیں تو لگتا ہے کہ وہ ابھی آپ سے خیرات مانگے گا، اس نے آرڈیننس پر دستخط صرف اس لیے نہیں کیے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ دس پندرہ دن لیٹ ہو جائے تاکہ ملک زیادہ مہنگائی اور مشکلات میں جائے۔