لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ راجہ ریاض کی مشاورت سے چیئرمین نیب کی تقرری قابل قبول نہیں، لیڈر آف اپوزیشن پی ٹی آئی کا لگایا جائے بعد میں چیئرمین نیب کی تقرری کی جائے، سب کو معلوم ہے راجہ ریاض ایک لوٹا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی فواد چودھری نے کہا عمران خان کو اس حالت میں حاضری کیلئے بلانا درست نہیں تھا، عمران خان اگر گرفتاری سے بچنا چاہتے تو یہ ساری جدوجہد نہ کرتے، عمران خان لندن کا ٹکٹ کٹواتے اور چلے جاتے، پاناما میں شامل 5 ججز کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے، ان معاملات پر سپریم کورٹ سے جواب آنا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو حاضری پر مجبور کرکے انتہائی زیادتی کی گئی، فواد چودھری
انہوں نے کہا کہ ہم عدالتی نظام کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے عدالت ہمیں جہاں بلائے گی ہم حاضر ہوں گے، چیئرمین نیب نے استعفیٰ دیا، یہ گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے والا حساب ہوگیا ہے، چیئرمین نیب کے استعفے سے سبق لیا جائے، ان کو مقدمے درج کرنے کیلئے نیب کی ضرورت تھی، یہ نیب کے بغیر بھی مقدمے درج کر رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا حکومت نے ہماری لیڈرشپ کے خلاف توہین مذہب کے مقدمات درج کروائے، میرے اوپر بغاوت کا کیس بنایا گیا، اگر 4 دن اور جیل میں رہتا تو مجھ پر چرس کا کیس بھی بن جانا تھا، ان کو لوگوں کو گرفتار کرنے کا شوق ہی بہت ہے، پورا پاکستان جیل بھرو تحریک پر نظریں رکھے ہوئے ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو صدارت کی آفر بطور رشوت دی گئی ہے، چیف الیکشن کمشنر نے اپنے عہدے کا بیڑا غرق کر دیا ہے، ان کیلئے چیف الیکشن کمشنر کی خدمات ان گنت ہیں، بیوروکریسی سیاسی معاملات سے علیحدہ رہے، جس طرح ہندوستان کا وزیر داخلہ مقبوضہ کشمیر میں بات کرتا ہے اسی قسم کا رویہ رانا ثناء اللہ کا ہے، جتنی عوام سے نفرت پی ڈی ایم گورنمنٹ نے ظاہر کی اتنی کسی نے نہیں کی۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جن 61 لوگوں نے کل اجلاس میں شرکت کی یہ عوام کے دشمن ہیں، سپیکر، زرداری اور شہباز شریف کو پسینے کیوں آئے ہوئے ہیں، یہ اعتماد کا ووٹ روکنے کیلئے ڈرامے کر رہے ہیں۔