اسلام آباد : (دنیا نیوز) امریکی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کے سینئر رکن بریڈ شرمین نے صحافی ارشد شریف اور ظلِ شاہ کی اموات کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا ۔
امریکی کانگریس رکن بریڈ شرمین نے پاکستان میں جمہوری اقدار کی پامالی پر مذمتی بیان جاری کیا ہے ، بریڈ شرمین نے امریکی ڈیموکریٹ پارٹی کے رکن ڈاکٹر آصف محمود سے ملاقات کے بعد ویڈیو بیان میں کہا کہ حال ہی میں پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات پر امریکا میں تشویش ہے، امریکا پاکستان میں جمہوریت اور جمہوری حقوق کی مکمل حمایت کرتا ہے اور شخصی آزادیوں پر قدغن کسی صورت نہیں ہونی چاہیے۔
امریکی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کے سینئر رکن نے عمران خان کی تقریر پر پابندیوں اور سیاسی سرگرمیوں کر روکنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صحافی ارشد شریف کا قتل اور ظل شاہ پر تشدد اور قتل کسی طور بھی جمہوری ممالک کی روایت نہیں ، پاکستانی حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے، شہریوں کے اظہار و ابلاغ کے حق کا احترام کرے۔
بریڈ شرمین نے کہا کہ 26 سال سے خارجہ امور کی کمیٹی میں فرائض سر انجام دے رہا ہوں، پاکستان امریکا کا دوست اور اہم شراکت دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کو دنیا بھر خصوصاً پاکستان میں انسانی حقوق کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت میں قطعاً دلچسپی نہیں۔
بریڈ شرمین کا مزید کہنا تھا کہ آئینِ پاکستان کا مکمل احترام کرتے ہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے سے نہیں کترائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پُرامن احتجاج کے حق کو تسلیم کیا جانا بھی حکومت پر لازم ہے، پاکستان میں زیرِ حراست تشدد کے بڑھتے واقعات پر تشویش ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی ان اقدامات کی مذمت کی ہے، حکومت پاکستان کو انسانی حقوق کی ان پامالیوں کا نوٹس لینا چاہیے اور ذمہ داروں کا تعین کرنا چاہیے۔
عمران خان کا امریکی کانگریس کے سینئر رکن سے ٹیلیفون پر رابطہ
واضح رہے کہ امریکی کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی کے سینئر رکن بریڈ شرمین سے پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی ہے۔
عمران خان سے گفتگو سے قبل پاکستانی امریکی ڈیموکریٹ ڈاکٹر آصف محمود نے بریڈ شرمین سے ملاقات کی تھی جس کے بعد بریڈ شرمین اور عمران خان کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوئی ، ڈاکٹر آصف نے چند روز قبل پاکستان میں سیاسی صورتحال پر عمران خان اور پی ٹی آئی کی حمایت میں بیان بھی جاری کیا تھا۔