پشاور: (دنیا نیوز) حکومتی اتحادی کی جماعت عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ء کی منظوری کا خیر مقدم کیا گیا۔
اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے ذریعے عدالت اور آئین دونوں مضبوط ہوں گے، آئین پاکستان کے تحت پارلیمان قانون ساز سپریم ادارہ ہے جس کی بالادستی نظر آنی چاہیے، مذکورہ قانون سازی کے ذریعے افراد کی بجائے ادارہ مزید طاقتور ہو گیا ہے، ہمارا روز اول سے یہی مطالبہ رہا ہے کہ افراد کی بجائے آئینی اداروں کو مضبوط کیا جائے۔
ایمل ولی خان نے کہا ججز کو نہیں عدالتوں کو بااختیار اور آئینی دائرہ اختیار کے مطابق اختیارات تفویض کئے جائیں، اراکین پارلیمنٹ کی بجائے پارلیمنٹ کو مضبوط کریں اور آئین و پارلیمان کی بالادستی قائم کی جائے، عدالتوں کو بھی یہ تاثر ختم کرنا ہوگا کہ ان کا جھکاؤ ایک خاص سیاسی جماعت کی طرف ہے، سینئر ترین جج کو باہر رکھنا اور مخصوص ججز کو شامل کرنا عدالت عظمیٰ پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔