اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائر عیسیٰ نے کہا ہے کہ آئین کو 50 سال ہو گئے ہیں اس کو ہمیں دل سے لگانا چاہیے اس میں بہت بہت اچھی چیزیں موجود ہیں۔
پارلیمنٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ 2014 سے اس عمارت کا ہمسایہ ہوں، پیدل جاتا ہوں، پیدل آتا ہوں، ہمیشہ سوچا کہ اندر کیا ہوتا ہے، میں چیزیں قانون کے طریقے سے دیکھتا ہوں سیاست کے طریقے سے نہیں، میں نے 2 دفع حلف اٹھایا ہے، ہم آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، اللہ کے بعد اس کتاب کا سایہ ہے ہم پر۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں کیوریٹو ریونیو واپس لینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم کبھی کبھی دشمنوں سے اتنی نفرتیں نہیں کرتے جتنی اپنوں سے کرتے ہیں، ہمارا کام یہ ہے کہ جلد آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کریں، آج کے وقت میں مفادات دیکھے جاتے ہیں، قائد اعظم اور علامہ اقبال نے ایک خواب دیکھا، دنیا بھر میں مسلمانوں کا ملک وجود میں آیا، انگریز بہترین ایڈمنسٹریشن دے سکتے تھے، اب جو کچھ ہے ہمارا ہے۔
انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا قانون میرا میدان ہے، آپ تبصرے کر سکتے ہیں، تنقید کر سکتے ہیں، میں چیزیں قانون کی طرح دیکھتاہوں، یہ اچھی بات ہے وزیر اعظم نے 10 اپریل کو دستور کا دن قرار دیا، ہر آدمی اپنی اچھائی سوچتا ہے برائی نہیں، اپنے ادارے کی طرف سے کہنا چاہتا ہوں ہم بھی آئین کے محافظ ہیں، جو سیاسی باتیں ادھر کی گئیں ان سے میرا کوئی تعلق نہیں۔