پشاور: (دنیا نیوز) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی نے کہا ہے کہ آئین کی گولڈن جوبلی کے موقع پر ہمیں عہد کرنا ہو گا کہ اس کتاب کو ہر چیز پر مقدم رکھا جائے گا۔
اپنے ایک بیان میں اسفندیار ولی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے کردار کی وجہ سے متفقہ آئین ممکن ہو سکا، آج ہر اس شخص کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے 1973ء کے آئین میں اپنا کردار ادا کیا، میرغوث بخش بزنجو، امیرزادہ خان سمیت کمیٹی کے اراکین نے دن رات محنت کی اور متفقہ آئین دیا۔
اے این پی کے سربراہ نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے آئین بنانے اور منظور کروانے والوں کو بعد میں غدار قرار دیا گیا، ان کی جماعت پر پابندیاں لگیں، آئین کی خلاف ورزی اور غیر جمہوری رویے پارلیمنٹ کو کمزور کریں گے، بدقسمتی یہ بھی ہے کہ 50 سال کے دوران 2 دہائیاں اس ملک میں آئین معطل رہا۔
اسفندیار ولی نے کہا کہ آئین شکنوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی بلکہ کچھ سیاسی جماعتوں نے بھی ان کا ساتھ دیا، جب تک آئین اور پارلیمنٹ کو بالادست نہیں رکھا جائے گا، ملک میں جمہوری اقدار کمزور ہوتے رہیں گے۔