لاہور: (دنیا نیوز) حکومتی نمائندوں اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان ملک میں ایک ہی دن انتخابات کرانے کے معاملے پر مذاکرات جاری ہیں۔
حکومت کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وفاقی وزیر ایاز صادق جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی، سید نوید قمر، ایم کیو ایم کی کشور زہرہ اور محمد ابو بکر مذاکراتی ٹیم کا حصہ ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کی جماعت کا کوئی نمائندہ حکومت کی مذاکراتی ٹیم کا حصہ نہیں ہے، تحریک انصاف کی جانب سے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری اور معروف قانون دان سینیٹر علی ظفر حکومت کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔
حکومتی اور تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیمیں ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا کریں گی جس کے بعد رپورٹ کل سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی، سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابات کے حوالے سے اتفاق رائے پائے جانے پر سپریم کورٹ 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کروانے کے فیصلہ پر نظرثانی کر سکتی ہے۔
سیاسی جماعتوں کا ایک ہی دن انتخابات کی تاریخ پر اتفاق نہ ہوا تو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کروانے کا حکم برقرار رہنے کا امکان ہے، اگر سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کرنے سے انکار کیا گیا تو حکومت کو توہین عدالت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کا وفد پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا، اس دوران شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے صرف یک نکاتی ایجنڈا پر بات ہوگی اور وہ ہے انتخابات، تحریک انصاف کے وفد کے پاس عمران خان کا مکمل مینڈیٹ ہے، معلوم نہیں پی ڈی ایم کے پاس مینڈیٹ ہے یا نہیں۔