اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ہم اپنی کارروائی کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو فراہم کریں تو پھر پارلیمنٹ کی بالادستی کیسے برقرار رہ سکتی ہے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو نااہل قرار دیا تو نتائج اور پارلیمنٹ کے ردعمل سے سب کو ڈرنا چاہیے، وزیراعظم کی نااہلی ملک کو ایسے غیر متوقع صورت حال کی جانب دھکیل دے گی جہاں کچھ بھی ہوسکتا ہے، ملک کو جس انتشار کی جانب دھکیلا جائے گا مارشل لا بھی اسے قابو نہیں کر سکے گا۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے مزید کہا ہے کہ ہمیں اس طرف جانے سے گریز کرنا ہو گا کیونکہ آگے بہت گہری کھائی ہے، ایوان کے سربراہ کی حیثیت سے مجھے ایوان کے تقدس کا تحفظ کرنا ہے جو اسے آئین پاکستان نے دیا ہے، میں اپنے ادارے کو بے توقیر نہیں ہونے دوں گا، دو ریاستی اداروں کے درمیان محاذ آرائی افسوس ناک ہے اور سمجھتا ہوں کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پارلیمنٹ کے قانون سازی کے عمل میں براہ راست مداخلت کر رہی ہے، جو بل ابھی قانون بنا بھی نہیں اس پر عدالت کیسے کوئی حکم دے سکتی ہے، اگر اعلیٰ عدلیہ یہی چاہتی ہے تو وہ آگے بڑھیں اور آئین میں ترمیم کرے، اسٹیبلشمنٹ ہو یا سپریم کورٹ، پارلیمنٹ ہمیشہ ان کا نشانہ اور شکار بنتی رہی ہے لیکن ہم اب ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے مزید کہا ہے کہ جب بھی پاکستان میں مارشل لا نافذ ہوتا ہے تو اعلیٰ عدلیہ مارشل لا کی پشت پناہی اور پارلیمنٹ کو دبانے کیلئے ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملاتی ہے، پاکستان کے آئین کو توڑنے اور پارلیمنٹ کا تقدس پامال کرنے والوں کی وجہ سے ہی آج پاکستان کمزور ہے۔