اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا ہے کہ ہم لڑنے نہیں آئے لیکن چیف جسٹس کو اپنے عہدے اور اختیارات کا احترام کرنا ہو گا۔
قومی اسمبلی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پارلیمنٹ نے پروسیڈنگ سے متعلق بحث کو شروع نہیں کیا، موجودہ صورتحال بھی پارلیمنٹ کی پیدا کردہ نہیں، بطور پارلیمنٹ کی رکن میں پاکستان کے آئین کے تحفظ کی ذمہ دار ہوں۔
شازیہ مری نے کہا کہ پارلیمنٹ آئین کے تحت بالادست ادارہ ہے، حال ہی میں ایک فیصلے میں جج صاحب نے اہم نقاط لکھے، ہم یہ کہتے ہیں ججز کو اپنے فیصلوں سے بات کرنی چاہیے، بصد احترام معزز جج پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آصف علی زرداری کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو اپنے عہدے اور اختیارات کا احترام کرنا ہو گا، سپریم کورٹ پارلیمنٹ کی بالادستی کے حوالے سے کوئی اقدام نہیں کر سکتی، ہم کوئی لڑنے نہیں آئے، یہاں ہم اپنی پارلیمنٹ کا دفاع کریں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آڈیو لیکس سے متعلق گفتگو سب نے سنی ہے، کس کا بیٹا کس سے گفتگو کر رہا ہے ہمیں اس سے غرض نہیں، متعلقہ آڈیو میں ایک چیف جسٹس کا بیٹا باپ کے نام پر پیسے جمع کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کی اہم وکٹیں اڑا دیں
انہوں نے کہا کہ کیسے ایک عدالت میں رہنے والا چیف جسٹس اس طرح سے پیسے اکٹھے کر سکتا ہے، میں پی سی او ججز کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتی، ایک چیف جسٹس آف پاکستان کا بیٹا ایک کروڑ بیس لاکھ کی رقم کی آفر کرتا ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ سوچیں وہ جب چیف جسٹس ہو گا تو وہی بیٹا اس عہدے کے نام پر کیا کچھ کرتا ہو گا، ہمیں سب معلوم ہے عدالتی پھانسی والا کیس ابھی تک عدالت میں پڑا ہے۔