کراچی : ( دنیا نیوز ) متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ سندھ کی نام نہاد قوم پرست جماعتوں کی پریشانی بڑھنا شروع ہوگئی ہے، آج 75 سالوں کے بعد پاکستان بنانے والوں کو پینے کے پانی کے حصول کیلئے جدوجہد کرنا پڑتی ہے، اب ایسا نہیں چلے گا، ہرگز نہیں چلے گا۔
رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ 7 اپریل کو مردم شماری کی ابتدائی اطلاعات پر 98 فیصد مکمل ہونے والی آبادی پر کراچی 13.8 ملین تھا، آج ایم کیو ایم کی وجہ سے مردم شماری کی تاریخ متعدد بار بڑھ چکی ہے، ایک ماہ سے کراچی کی گنتی کی تاریخ بڑھتے جارہی ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ 37 ہزار مکانات کو حیدرآباد میں گنا ہی نہیں گیا، عجیب مذاق ہے کہ 29 لاکھ مکانات کراچی میں گنے گئے ، 10 لاکھ کو گناہی نہیں گیا، اب ان فیصلوں کو قبول نہیں کریں گے بس بہت ہوگیا، حیدر آباد کی بزنس کمیونٹی کے لوگوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ آپکے حق پر ڈاکا نہیں پڑنے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے سندھ میں آبادی بڑھ رہی ہے عین لطیف آباد میں کم ہورہی ہے، بہت ادب واحترام سے بتا رہے ہیں کہ ایسا نہیں چلے گا، ایسا نا ہو لوگ امن اور صلح کی بات کرنے کے بجائے کہیں اور چلے جائیں، اگر ہمیں گنا نہیں جاتا تو ہمارے حکومت کیا پارلیمنٹ میں رہنے کا جواز بھی نہیں بچتا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں فی بلاک آبادی 1000 سے کم جبکہ دیہی علاقوں میں 2000 سے زائد ہے، کثیر المنزلہ ناگنی جانے والی عمارتوں کے یہ نمبر ایم کیو ایم پاکستان کے نہیں ادارہ شماریات کے ہیں، شماریات کا ادارہ خود کہہ رہا ہے ایک گھر میں ایک فرد کی آبادی والے گھر کراچی حیدر آباد میں 9.5 فیصد ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کوٹہ سسٹم پر ہمارے حقوق کوغضب نہیں کیا جاسکتا، کہا جاتا ہے کہ کراچی منی پاکستان ہے، کیا صرف کھانے کمانے کیلئے ہے گنے جانے کیلئےنہیں؟، کراچی حیدر آباد کی تمام کمیونٹی کے لوگوں کو گنو، نا کہ صرف ہمیں، سرکار اپنے نمبر ٹھیک کیے بغیر مردم شماری میں گنتی کا عمل ختم نہیں کرسکتی، ہم ایسی مردم شماری کوقبول نہیں کریں گے۔