اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان کو عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی، احتجاج سیاسی کارکنوں کا حق ہے لیکن پرامن طریقے سے ہونا چاہیے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری عدالت کے باہر ہوئی، قانون کی پاسداری ہونی چاہیے، قانون کے مطابق کارروائی ہوئی ہے، حبس بے جا نہیں ہے، قانون نے اپنا راستہ لیا ہے کوئی غیر قانونی عمل نہیں کیا گیا، 7 رکنی میڈیکل بورڈ نے عمران خان کا معائنہ بھی کیا ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کے بینیفشری عمران خان اور ان کی اہلیہ ہیں، القادر ٹرسٹ معاملے میں نیب کے نوٹس پر کوئی بھی پیش نہیں ہوا، نیب کے معاملات میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں، نیب کے نوٹسز پر عمران خان کی جانب سے جارحانہ رسپانس دیا گیا، نیب نے انکوائری کو انویسٹی گیشن میں اپ گریڈ کیا۔
انہوں نے کہا سیاستدان کو مقدمات کی تحقیقات میں تعاون کیلئے بلند حوصلے کا مظاہرہ کرنا چاہیے، نواز شریف اور مریم نواز جھوٹے مقدمات میں بھی عدالتوں میں پیش ہوتے رہے، ہم نے تو ایسے نیب کا سامنا کیا جہاں ضمانت کی گنجائش نہیں تھی، موجودہ حکومت نے نیب قوانین کو مزید بہتر بنایا، نیب میں پہلے 90،90 دن کے ریمانڈ لیے جاتے تھے، ماضی میں نیب کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا۔