عمران خان کی گرفتاری کیخلاف ملک بھر میں جھڑپیں اور احتجاجی مظاہرے

Published On 11 May,2023 10:43 am

لاہور : (دنیانیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں ۔

اسلام آباد، کراچی، پشاور، کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں دو روز سے جاری جلاؤ گھیراؤ میں سرکاری املاک، ایمبولینس، پولیس وینز، شہریوں کی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں تک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

حکومت کی جانب سے  نقص امن پیدا کرنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان  کیخلاف گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

اسلام آباد

اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ، مشتعل افراد کی جانب سے وقفے وقفے سے گاڑیوں پر پتھراؤ کیا جا رہا ہے، مظاہرین نے رات گئے سری نگر ہائی وے پر احتجاج کیا جبکہ رات گئے مظاہرین نے اسلام آباد کے ترنول ریلوے اسٹیشن پرحملہ کیا اور پھر عمارت کو آگ لگادی،آگ لگنے کی وجہ سے ریلوے اسٹیشن کا ریکارڈ، فرنیچر اور دیگر سامان جل گیا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منصوبہ بندی کے تحت جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد مظاہروں پر اکسانے والوں کے خلاف نقص امن کے خطرہ کے تحت گرفتاریاں بھی جاری ہیں۔

اسلام آباد میں گزشتہ 2روز کے دوران 200 سے زائد افراد گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ 4 سے زائد نئے مقدمات درج ہوئے۔

پنجاب

صوبائی دارالحکومت لاہور میں پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے فیروز پور روڈ پر 2 کنٹینرز کو آگ لگا دی جبکہ زمان پارک سندر داس روڈ پر پولیس کی گاڑی نذر آتش کردی گئی ۔ پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے مغلپورہ سے گزرنے والی ٹرین کوبھی روکنے کی کوشش کی گئی ۔

لاہور میں پی ٹی آئی کے حامیوں کے ایک گروپ نے گورنر ہاؤس اور سی ایم سیکریٹریٹ پر دھاوا بولنے کی بھی  کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں پیچھے دھکیل دیا ، پولیس کے مطابق، کم از کم 25 سرکاری گاڑیاں جلا دی گئیں جبکہ 14 سرکاری عمارتوں پر حملہ کیا گیا۔

پنجاب کے شہر فیصل آباد میں بھی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، مشتعل مظاہرین نے تھانہ غلام محمد آباد کی عمارت میں گھسنے کی کوشش کی ، چوک غلام محمد آباد میدان جنگ بن گیا، پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے رینجرز طلب کرلی گئی۔

قصور میں پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپوں میں تحریک انصاف کے 25 سے زائد کارکنان گرفتار کرلیے۔

وہاڑی میں پولیس نے پی ٹی آئی کے 40 کارکنان کو  گرفتار کر کے ایک ماہ کے لیے ڈسٹرکٹ جیل میں نظر بند کر دیا ۔

پنجاب پولیس نے گزشتہ دو دنوں میں سرکاری اور نجی املاک کو لوٹنے، پولیس کی 72 گاڑیوں کو نذر آتش کرنے اور 150 سے زائد افسران و اہلکاروں کو زخمی کرنے پر اب تک 2017  کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔

بلوچستان

بلوچستان میں بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ، کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں رات گئے پولیس نے ائیرپورٹ ،جناح ٹاؤن اور امیر محمد دستی تھانوں کی حدودسے 16 پی ٹی آئی کے کارکن گرفتار کر لیے گئے ، گزشتہ 2 روز کے دوران 80 کارکن گرفتار ہوچکے ہیں۔

سندھ

کراچی پولیس نے پی ٹی آئی کے 14 رہنماؤں اور 200 سے زائد کارکنوں کے خلاف تخریب کاری اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے متعدد مقدمات میں مقدمہ درج کر لیا۔

خیبر پختونخوا

دیر کے علاقے چکدرہ میں نامعلوم شرپسندوں نے ایک سرکاری عمارت پر حملہ کر کے فرنیچر اور سکیورٹی فورسز کی آٹھ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا، حملہ آوروں نے موٹروے ٹول پلازہ کو بھی آگ لگا دی۔

پشاور میں بھی عمران خان کی گرفتاری کے بعد مظاہرے جاری ہیں، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر اب تک 296 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں ، پرتشدد مظاہروں میں اب تک 7 افراد جاں بحق اور 106 زخمی ہوئے ہیں۔

گزشتہ روز پشاور میں مشتعل افراد کی جانب سے ریڈیو پاکستان کی عمارت پر حملہ کیا گیا جنہوں توڑ پھوڑ کے بعد عمارت  کو آگ لگادی ، تقریباً 1200 سے 1300 افراد نے قلعہ بالاحصار پر فائرنگ کی جس پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی ہے۔

اٹک میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف تھانہ حضرو اور تھانہ فتح جنگ میں سنگین الزامات کے مقدمات درج  ہیں اور اس حوالے سے پی ٹی آئی کے 60 کارکنوں کو ڈسٹرکٹ جیل اٹک منتقل کیا گیا ہے ۔

مقدمات میں ڈی ایس پی سمیت پولیس کے دس اہلکاروں کو زخمی کرنے، پولیس سے اسحلہ چھینے۔ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، آگ لگا کر روڈ بلاک کرنے توڑ پھوڑ کرنے جیسی دفعات شامل ہیں۔

اس ضمن میں گزشتہ روز امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے کے لئے اسلام آباد، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں فوج بھی طلب کرلی گئی ہے۔