اسلام آباد: (دنیا نیوز) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ آج تک نہیں دیکھا کہ منصف فریق بھی ہوں اور فیصلہ بھی صادر کریں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ پیر کے روز سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دیں گے، منصف نے ہمارے اور عمران کے بیانات کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کرنا تھا لیکن منصف ایک فریق بن گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی نے سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کی تیاریاں شروع کر دیں
عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہم نے بار بار پیغام پہنچایا کہ منصف اندھے پن کا مظاہرہ نہ کریں، بھٹو کی پھانسی پر ایسا ردعمل نہیں آیا کہ جی ایچ کیو اور کور کمانڈر کے گھر پر حملہ ہو، نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کو ہٹایا گیا لیکن ایسا کوئی ردعمل نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ جس شخص نے عمران کو لانے میں کردار ادا کیا اس کو ہم نے چیلنج کیا، ہم نے اداروں پر حملہ نہیں کیا، ہمارے 15 لاکھ تک لوگ اسلام آباد آئے لیکن ایک گملہ نہیں ٹوٹا، ایک گرفتاری پر پورے ملک میں اتنا ردعمل سمجھ سے بالا تر ہے۔
عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کو حکومت تشت میں ملی، یہ سمجھتے ہیں کہ سیاست دان جیل نہیں جاسکتا اور اس کو کوڑے نہیں لگ سکتے، ہم سمجھتے ہیں کہ عمران کوئی سیاسی شخصیت نہیں اور نہ ہی پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے، کل ہونے والی ضمانتوں کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم رہنماؤں کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اندرونی کہانی
رہنما جے یو آئی نے کہا کہ ہم نے جمہوریت کے استحکام اور آئین کی پاسداری کے لیے مارشل لاء کا مقابلہ کیا ہے، اب بھی ہم مقابلہ کریں گے، ہمارا پڑاؤ اس علاقے میں ہوگا، یہ کیا بات ہے کہ ایک مجرم کو کہتے ہیں کہ آپ کہ آنے سے خوشی ہوئی۔
عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ ہمارا دھرنا غیر معینہ مدت کے لیے ہے، فی الوقت نہیں کہہ سکتا کہ کب تک یہاں رہیں گے۔