اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پیر کو سپریم کورٹ کے باہر پُر امن احتجاج اور دھرنے کا اعلان کر دیا۔
مولانا فضل الرحمان کے زیر صدارت پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس ہوا، اجلاس میں قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف نے لندن سے ویڈیو لنک پر شرکت کی، وزیراعظم شہباز شریف، مریم نواز بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: عدلیہ عمران خان کے دفاع میں سامنے آ گئی: وزیراعظم شہباز شریف
اجلاس میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، اختر مینگل، میر کبیر، آفتاب شیرپاؤ، احمد نواز جدون، ظاہر بزنجو، اویس نورانی بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ نےغبن کرنے والے کی حوصلہ افزائی کی، آج ہائی کورٹ نے 9 مئی کے بعد تمام کیسز میں ضمانت دی۔
پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ عدالت نے کہا اگر کسی مقدمے کا علم نہ ہو اس میں بھی گرفتار نہ کیا جائے، ہماری عدلیہ کہاں کھڑی ہے، عدلیہ آئین و قانون سے ماورا فیصلے دے رہی ہے، یہ سہولت نوازشریف کو نہیں دی گئی، نواز شریف کو اہلیہ کی خیریت معلوم کرنے کے لیے فون تک نہیں کرنے دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ابھی تک ایمرجنسی کے نفاذ پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا، رانا ثناء اللہ
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کیا اس قسم کی رعایت مریم نواز، فریال تالپور کو دی گئی؟ عمران خان کو وی وی آئی پی پروٹوکول دیا جا رہا ہے، سپریم کورٹ جرم کے خاتمے کے بجائے جرم کو تحفظ دے رہی ہے، سپریم کورٹ مجرم کوتحفظ دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں غنڈہ گردی، دہشت گردی ہو رہی ہے، شہدا کی یادگاروں کی توہین کی گئی، آج ہم نے فیصلہ کر لیا ہے اب سپریم کورٹ کے رویئے کے خلاف احتجاج ہو گا، پیر والے دن پوری قوم اسلام آباد کی طرف روانہ ہو جائے، سپریم کورٹ کے سامنے بہت بڑا دھرنا دیا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کو بتایا جائے گا "مدر آف لا ہے مدر اِن لا نہیں"، آسان طریقہ ہے اس کو نااہل قرار دیا جائے، ہمارے نزدیک 4، 3 کا فیصلہ اہم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو پیر تک کسی بھی مقدمہ میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ہمارا احتجاج پُرامن ہو گا اگر کسی نے ہم پر ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی تو ڈنڈے، روڑے، تھپڑ سے بھی جواب دیا جائے گا، سب کچھ عمران خان کے لیے داؤ پر لگایا گیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم ایک سیاسی پلیٹ فارم ہے، اگر ڈبے سے گھی سیدھی انگلی سے نہیں نکلے گا تو ٹیڑھی انگلی سے نکالا جائے گا۔