لاہور : ( دنیا نیوز ) پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 9 مئی کے دن اسلام ہائیکورٹ سے اغواء کیا گیا اور اس دوران ان پر تشدد کیا گیا جب لوگوں نے یہ دیکھا تو لوگ پورے پاکستان میں پر امن احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے ۔
پی ٹی آئی رہنما کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ عمران خان نے کبھی بھی پر تشدد احتجاج کا نہیں کہا لیکن جب لوگوں کی آخری امید کو گرفتار کیا گیا تو لوگ احتجاج کے لئے نکل آئے، اب آپ لوگوں کے گھروں کے دروازے توڑ رہے ہیں اور پر امن مظاہرین کی تصاویر اخبار میں شائع کیا جا رہی ہیں۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ اب جو ویڈیو سامنے آرہی ہیں ان سے پتہ چل رہا ہے کہ پولیس والے گولیاں چلا رہے ہیں، سادہ کپڑوں میں نا معلوم افراد گھس کر گولیاں چلا رہے ہیں ، وہ لوگوں میں اشتعال پھیلا رہے ہیں اس کی آزادانہ انکوائری ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جب انکوائری ہوگی تو پتہ چلے گا کہ محسن نقوی ، رانا ثناء اللہ اور ان کے ہینڈلز شامل تھے اور یہ سب ایک طے شدہ منصوبہ کے تحت یہ کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمعیت علما اسلام ( جے یو آئی ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن دھرنا دینے جا رہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے لئے دفعہ 144 ہے ، پی ٹی آئی کے لئے فورس بلائی گئی اور فضل الرحمن کی سہولت کاری کی جا رہی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایاکہ کیا سپریم کورٹ ایک ادارہ نہیں ہے، کیا اس پر حملہ کرنا ہے، کیا سپریم کورٹ کا تقدس نہیں ہے اس کا بھی خیال کرنا چاہئے۔