پشاور: (دنیا نیوز) 9 مئی واقعات میں نامزد ملزمان کے کیسز ملٹری کورٹ میں چلانے کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف درج مقدمات میں آرمی ایکٹ سیکشن 59 سیکشن 3 کو شامل کیا گیا ہے، عام شہریوں کے خلاف مقدمات میں آرمی ایکٹ آفیشل سیکرٹ ایکٹ سیکشن 3 مقدمات درج کرنا غیر قانونی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنیوالوں کیخلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی شروع
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہریوں کے مقدمات ملٹری کورٹس میں چلانا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، عدالت عام شہریوں کے خلاف درج مقدمات میں آرمی ایکٹ کی دفعات کو ختم کرنے کے احکامات جاری کرے۔
درخواست میں وفاقی، صوبائی حکومتوں، ہوم سیکرٹری، آئی جی پولیس، آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا گیا ہے۔