لاہور: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی ترقی زرعی شعبے کی جدت کے بغیر ممکن نہیں، رواں سال گندم کی تاریخی پیداوار موجودہ حکومت کے کسان پیکیج کی بدولت ممکن ہوئی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی شعبے کے حوالے سے بجٹ تجاویز پر اجلاس ہوا، جس میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ زراعت کا شعبہ ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف سے بیلا روس کے وزیر خارجہ سرگئی ایلینک کی ملاقات
انہوں نے کہا کہ کھاد پر سبسڈی براہ راست کسانوں تک پہنچائی جائے، معیاری بیج کی فراہمی، جدید مشینری، ایکسٹینشن سروسز اور زرعی تحقیق کیلئے وسائل بجٹ میں مختص کئے جائیں گے، زرعی اصلاحات پر سیاست سے ہٹ کر مستقل بنیادوں پر عملی اقدامات ضروری ہیں۔
شہباز شریف نے ہدایت کی کہ زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے بجٹ میں عملی اقدامات شامل کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ہمارے بنائے گئے زرعی تحقیقی اداروں کو دانستہ طور پر تباہ کیا، ایگری کلچر پالیسی انسٹیٹیوٹ کو فوری طور پر فعال کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی واقعات: آئی ایم ایف بھی سیاسی صورتحال دیکھ رہا ہے: اسحاق ڈار
انہوں نے کہا کہ رواں سال ہم نے گندم، کپاس اور کماد کی بہترین امدادی قیمت سے کسان کی خوشحالی یقینی بنائی، حکومت دیہی معیشت کو بہتر بنا کر پیداوار کی ویلیو ایڈیشن یقینی بنائے گی، دیہات میں پھلوں کی پراسیسنگ اور پلپنگ کیلئے چھوٹے پلانٹ لگائے جائیں۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت خوردنی تیل کی پیداوار بڑھا کر پاکستان کو اس میں خود کفیل کرے گی، خوردنی تیل اور دیگر زرعی اجناس میں خود کفالت سے درآمدات پر انحصار کم ہو گا، حکومت یقینی بنائے گی کہ کسانوں کو بروقت اور آسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جائیں۔