اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سیاسی پینک ختم ہونے کے بعد اچھے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، اتحادی حکومت عوام کو ریلیف دینے کیلئے پرعزم ہے، ہم چاہتے ہیں آج آٹا 35 روپے اور چینی 52 روپے کلو ملے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کی اولین ترجیح سیاسی اور معاشی استحکام ہے، گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، انہوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کی، سوئچ آن آف کر کے معیشت کو ٹھیک نہیں کیا جا سکتا، معیشت کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، گزشتہ حکومت معیشت کا بیڑہ غرق کر کے گئی، ان کی نااہلی کے اثرات ہمیں ورثے میں ملے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ معاشی استحکام کیلئے اتحادی حکومت کی کاوشیں جاری ہیں، ایک طرف معیشت کو درست کرنے، دوسری طرف مسلح جتھوں کی تیاری ہو رہی تھی، نو مئی کا سیاہ دن عوام نے دیکھا، گزشتہ دو ہفتوں سے عوام کو خوشی والی خبریں مل رہی ہیں، وزیر اعظم نے 1800ارب کا کسان پیکیج دیا جس کے نتائج آ رہے ہیں، آٹے کی فی کلو قیمت میں 35 سے 40 روپے کمی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 9مئی کے واقعات سوچی سمجھی منصوبہ بندی تھی، شرپسند کسی رعایت کے مستحق نہیں :عطا تارڑ
مریم اورنگزیب نے مزید کہا ہے کہ کمرشل اور گھریلو صارفین کیلئے ایل پی جی سلنڈر میں نمایاں کمی ہوئی ہے، آج ڈالر کا ریٹ 27 روپے کم ہوا ہے، کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 60 سے 70 روپے کمی کی گئی ہے، یہ ڈیفالٹ کے دہانے ملک چھوڑ کر گئے ہم نے ڈیفالٹ نہیں ہونے دیا، بجٹ سے متعلق وزیر اعظم نے مشاورتی اجلاس شروع کر دیئے ہیں، ذیلی کمیٹی معیاری بیج کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت معیشت کا بیڑہ غرق کر کے گئی، ہم اسے بہتر کرنے کیلئے پرعزم ہیں، مشکل معاشی صورتحال میں معیشت کو استحکام دینے کیلئے آئی ایم ایف سے بات کی، معیشت کا تعلق سیاسی استحکام کے ساتھ جڑا ہے، نالائقوں، نااہلوں نے معیشت کی بنیادوں کے اندر بارودی سرنگیں بچھائیں، جب بھی معیشت میں بہتری آنا شروع ہوتی ہے تو یہ لوگ اس پر حملے کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے مزید کہا ہے کہ لوگوں کے ذہنوں میں نفرت کے بیج بوئے جا رہے تھے، جلاؤ گھیراؤ اور نفرت کی سیاست کو فروغ دیا جا رہا تھا، یہ نہیں چاہتے کہ کہیں اس ملک میں معیشت بہتر ہو جائے، مسلح جتھوں نے 9 مئی کو ملکی حساس اور عسکری تنصیبات پر حملے کئے، گزشتہ حکومت چاہتی تھی کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے۔