کوئٹہ : ( دنیا نیوز ) صوبائی وزیر خزانہ زمرک اچکزئی نے کہا ہے کہ وفاق ہمیشہ بلوچستان کو نظر انداز کر دیتا ہے، موجودہ حالات میں بلوچستان کو اپنی آمدن بڑھانے کی ضرورت ہے، صوبے کے عوام کو دیگر صوبوں کے برابر سہولیات ملنی چاہییں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ این ایف سی شیئر میں بلوچستان کو 35 میں سے 25 ارب روپے ملے لیکن اب وہ بھی نہیں مل رہے، وفاقی پی ایس ڈی پی کا 82 فیصد آبادی کی بنیاد پر ملتا ہے، وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کاحصہ صرف 9 فیصد بنتا ہے، مطالبہ ہے کہ وفاق بلوچستان کو رقبے کی بنیاد پر شیئر دے۔
زمرک اچکزئی نے کہا کہ این ایف سی میں بلوچستان کو سب سے زیادہ حصہ ملنا چاہیے، اسلام آباد اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے بائیکاٹ کی وجہ یہی تھی کہ ہمارا حصہ ہمیں نہیں مل رہا، سیلاب متاثرین کے لیے امداد سے جو پیسہ اکٹھا ہوا ان میں سے بلوچستان کو کچھ بھی نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کو ترجیح دے، بلوچستان کو نیا بجٹ بنانے میں مشکلات کا سامنا ہے، آئندہ مالی سال کا بجٹ بھی خسارے کا ہوگا، کوشش ہوگی کہ بلوچستان کے لیے بہترین اور متوازن بجٹ پیش کریں۔