اسلام آباد: (طارق عزیز) چئیرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین اور ارکان سینیٹ کی مراعات میں اضافے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان طویل مشاورت کے بعد تنخواہوں، ٹی اے ڈی اے، یومیہ الاؤنس، سفری اخراجات میں اضافے کا بل جمعہ المبارک کو سینیٹ میں پیش کیا جائے گا، قوی امکان ہے حکومتی و اپوزیشن بنچوں کی طرف سے کسی قسم کی مخالفت نہ ہونے پر بل اسی روز ہی منظور ہو جائے گا۔
بجٹ سیشن کے بعد مذکورہ بل منظوری کے لئےقومی اسمبلی کو بھیجا جائے گا، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چیئرمین سینیٹ نے طویل غور و خوض اور آئینی ماہرین کی مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے، جس بارے تمام پارلیمانی پارٹیوں کو اعتماد میں لے لیا گیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ تحریک انصاف بھی جزوی طور پر بل کی حمایت کرے گی، پی ٹی آئی کے بعض سینیٹرز نے چیئرمیں سینیٹ کو حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے، بل کے مطابق قومی اسمبلی کے سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور ارکان اسمبلی کی تنخواہ، مراعات، الاؤنسز کو سینیٹ کے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین اور سینیٹرز سے الگ کیا جارہا ہے۔
اب تک کے طریقہ کار کے مطابق دونوں ایوان کے ارکان کی مذکورہ بالا مراعات جڑی ہوئی ہیں، یعنی سپیکر قومی اسمبلی کے بغیر کسی قسم کی مراعات میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی، اس بل کی منظوری کے بعد ایوان بالا اپنے فیصلوں میں با اختیار ہوگا، تنخواہ، مراعات میں اضافہ سپیکر قومی اسمبلی کی رضا مندی سے مشروط نہیں ہوگا۔
چیئرمین سینیٹ مراعات میں رد و بدل میں آزاد ہوں گے، مجوزہ بل میں سینیٹر کی تنخواہ، سفری اخراجات، ٹی اے ڈی اے اور دیگر مراعات میں اضافہ کیا جا رہا ہے، اس وقت سینیٹر کی تنخواہ ایک لاکھ 60 ہزار روپے ہے جبکہ جہاز کے ٹکٹس، بائی روڈ سفر کے لئے چاروں صوبوں کے ارکان سینیٹ کے لئے اخراجات الگ الگ ہیں۔
1980ء کے ایکٹ کے مطابق ارکان سینیٹ اب تک مراعات لے رہے ہیں جبکہ کے تنخواہ میں اضافہ ہوتا رہا ہے، ذرائع کے مطابق ارکان سینیٹ کی تنخواہوں، مراعات پر اس وقت سالانہ 50 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں، ایک محتاط اندازے کے مطابق سینیٹ سیکرٹریٹ، اور ملازمین پر تنخواہ، مراعات، الاؤنسز پر 3 ارب سے زائد خرچ ہو رہا ہے۔
"دنیا نیوز" کو بعض سینیٹر جن میں ایک سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بھی ہیں نے آف دی ریکارڈ بتایا کہ ہمارا گزارہ صرف تنخواہ پر ہے، جس سے اخراجات پورے نہیں ہوتے، ہم سب نے چیئرمین کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے، ایک سینیٹر کا کہنا تھا کہ سیکرٹریٹ کے بعض اسسٹنٹ، کلریکل سٹاف حتیٰ کہ 20 سال سے زائد سروس کے حامل ڈرائیور کی تنخواہ ایک سینیٹر سے زیادہ ہے۔