اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے مسیحی برادری کے افراد کی شادی کیلئے عمر کی حد کا بل منظور کر لیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت چیئرمین کمیٹی محسن عزیز نے کی، سینیٹر کامران مائیکل کی جانب سے مسیحی برادری کے افراد کی شادی کا بل پیش کیا گیا، بل میں مسیحی لڑکی کی عمر 13 سے 16 سال اور لڑکے کی 16 سے 18 سال کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
سینیٹر بہرا مند تنگی نے اپنا نقطہ ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی میں نہیں بیٹھوں گا، سیکرٹری صاحب نے میرا نقطہ کیوں شامل نہیں کیا، چیئرمین کمیٹی نے آئندہ شکایت نہ ہونے کی یقین دہانی پر رکن کمیٹی کو بٹھا لیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان روس کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوستانہ تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے: صادق سنجرانی
کمیٹی نے سیکرٹری داخلہ کو بے گناہ لوگوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو کسی صورت نہ چھوڑا جائے۔
کمیٹی اراکین نے ملک میں نجی جیلوں کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو نجی جیلوں میں لے جا کر تشدد کیا جاتا ہے، جس پر سیکرٹری داخلہ نے تحقیقات کیلئے دس دن کا وقت مانگتے ہوئے کہا کہ مکمل تحقیقات کر کے کمیٹی کو بریفنگ دوں گا۔
سینیٹر بہرا مند تنگی پاسپورٹ امیگریشن آفس سے برخاست ملازم کو لے کر داخلہ کمیٹی میں پہنچ گئے، انہوں نے کہا کہ 5 سال سے نوکری سے برخاست کیا گیا ہے، سیکرٹری داخلہ برخاست ملازم کی نوکری کا مسئلہ حل کریں۔
سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ سابق سیکرٹری نے ملازم کو برخاست کیا میں اب کچھ نہیں کر سکتا، جس پر سینیٹر بہرامند تنگی نے کہا کہ پاسپورٹ آفس کے برخاست ملازم احمد جمال کے گھر سے 4 شہادتیں ہوئی ہیں، کمیٹی کی جانب سے یقین دہانی نہ ہونے پر سینیٹر بہرا مند تنگی واک آؤٹ کر گئے۔