اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) چاہتا ہے پاکستان سری لنکا بنے اور پھر مذاکرات کریں، پاکستان کو بظاہر بلیک میل کیا جا رہا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف یا آئی ایم ایف کے بغیر پاکستان کو کچھ نہیں ہوگا، آئی ایم ایف ہمارا وقت ضائع کر رہا ہے، پاکستان کو بظاہر بلیک میل کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز پر تحفظات کا اظہار
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کا بیرونی خسارے کا گیپ صرف 3 ارب ڈالر ہے، آئی ایم ایف 6 ارب ڈالر پر رکا ہوا ہے، جو غلط ہے، میں نے کہا نواں اقتصادی جائزہ مکمل کریں پھر بجٹ شیئر کروں گا، آئی ایم ایف پاکستان کے بقایا 2 ارب ڈالر کھا گیا تو یہ افسوس ناک ہوگا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے نویں اقتصادی جائزے پر 7 ماہ خرچ کیے ہیں، نواں جائزہ مکمل کریں گے، اسی ماہ جائزہ مکمل ہوگا، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میرے نزدیک ناکام نہیں ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ پچھلے 30 سال میں ایسی ڈیلنگ نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: نجی و کمرشل بیرونی قرضے واپس نہ ہونے پر ڈیفالٹ کا خدشہ ہے، موڈیز
انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کا بہت دکھ ہے اور یہ سمجھ سے باہر ہے، نئے بجٹ پر آئی ایم ایف کے سوالات آ رہے ہیں، فاریکس مارکیٹ اس وقت بالکل آزادانہ ہی چل رہی ہے، آئی ایم ایف کو سعودی عرب سے 2 ارب، یو اے ای سے 1 ارب ڈالر کی یقین دہانی کرائی۔