لاہور : ( دنیا نیوز ) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔
پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستر پریزروئز نے اپنے ایک بیان میں نئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم کو قرض پروگرام کی شرائط کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئی سکیم ایک نقصان دہ مثال پیدا کرتی ہے۔
ایستر پریزروئز کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کا عملہ استحکام برقرار رکھنے کے لئے پالیسیوں پر بات چیت میں مصروف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ تجاویز میں ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کا موقع گنوا دیا گیا ہے ، بجٹ میں نئے ٹیکس اخراجات کی طویل فہرست ٹیکس کے نظام کی شفافیت کو مزید کم کرتی ہے اور اس سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کیلئے درکار وسائل میں کمی آئے گی۔
انہوں نے توانائی کے شعبے پر مالی دباؤ میں کمی کیلئے اقدامات پر زوردیا اور بجٹ کی منظوری سے پہلے اسے بہتر بنانے کیلئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی پیشکش بھی کی۔
واضح رہے کہ 9 جون کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 24-2023 کا 144 کھرب 60 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔