بپر جوائے کا خطرہ ٹل گیا، طوفان مزید کمزور ہو کر ڈپریشن میں تبدیل

Published On 17 June,2023 01:01 pm

کراچی: (دنیا نیوز) بحیرہ عرب سے اٹھنے والا سمندری طوفان بپر جوائے کمزور ہو کر ڈپریشن بن گیا، سسٹم کے مزید مشرق کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ڈپریشن تھرپارکر اور بھارتی راجستھان پر موجود ہے جبکہ بھارتی راجستھان میں ڈپریشن کمزور ہو کر لو پریشر ایریا میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔

طوفان کی وجہ سے سندھ کے اضلاع میں بارش
محکمہ موسمیات کے مطابق تھرپارکر، عمرکوٹ، بدین میں آج تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، اس دوران ہواؤں کی رفتار 30 سے 40 اور جھکڑ 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو چھوسکتے ہیں۔

محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ سجاول اور میرپورخاص میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

بپر جوائے کے اثرات
سمندری طوفان بپر جوائے کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں میں سب سے زیادہ مٹھی میں 168ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق تعلقہ ڈیپلو 166، اسلام کوٹ 105 اور ننگرپارکر میں 68 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت
کراچی میں طوفان کے خطرات ختم ہوتے ہی کمشنر کراچی نے شہر میں معمول کی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دے دی۔

سمندری طوفان بپر جوائے کے پیش نظر کراچی میں تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے جبکہ ساحل سمندر پر جانے والے راستے بھی بند کر دیئے گئے تھے۔

شہر میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے انٹرمیڈیٹ سمیت دیگر کلاسز کے امتحانات بھی معطل کر دیئے گئے تھے تاہم اب کمشنر کراچی نے شہر میں امتحانات سمیت دیگر تدریسی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

سجاول اور بدین کے لوگوں کی گھروں پر واپسی
طوفان بپرجوائے کے ٹلنے کے بعد سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں میں زندگی معمول پر آنے لگی، سجاول میں ساحلی علاقے شاہ بندر کے دیہات ابراہیم میرجت کے مکینوں نے کاروبارِ زندگی کا آغاز کر دیا۔

ڈپٹی کمشنر سجاول کے مطابق ریلیف کیمپس میں مقیم تقریباً 16 ہزار افراد کو آج دیہات میں منتقل کیا جائے گا۔

دوسری جانب بدین کے ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان گزرنے کے بعد کیمپوں میں منتقل متاثرین گھروں کو واپس جانا شروع ہوگئے ہیں۔

ڈی سی بدین کا کہنا ہے کہ 14 ریلیف کیمپوں سے 14 ہزار سے زائد افراد کو دیہات واپس منتقل کیا جائے گا، متاثرین کو راشن دے کر واپس گھروں کو روانہ کیا جائے گا اور متاثرین کے گھر و مال مویشی کے نقصانات کا اندازہ لگانے کیلئے سروے ہوگا۔