درہ آدم خیل: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا کے علاقے درہ آدم خیل میں سکیورٹی فورسز نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر ظفر عرف ظفری اور اس کے 2 ساتھیوں کو ہلاک کر دیا۔
سکیورٹی فورسز نے جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب انٹیلی جنس بیسڈ معلومات پر آپریشن کیا، فائرنگ کے تبادلے کے دوران دہشت گرد کمانڈر ظفر عرف ظفری، حسن خان اور انس عرف علی مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا ایک اوردشمن بی ایل ایف کمانڈر نواز علی رند اندرونی لڑائی میں ہلاک
حکام کے مطابق ہلاک دہشتگرد حسن کا تعلق درہ آدم خیل جبکہ انس عرف علی کا تعلق ننگرہار سے ہے، ظفر خان عرف ظفری اور اس کے دونوں ساتھی کالعدم ٹی ٹی پی سے منسلک تھے، کارروائی کیلئے سکیورٹی فورسز نے غیر روایتی آپریشنل طریقہ کار اختیار کیا۔
ہلاک دہشت گرد ظفری بھی درہ آدم خیل کے گاؤں ملان کا رہائشی اور تحریک طالبان افغانستان کا سابقہ ممبر تھا، ظفری 22 مئی 2023ء کو ہی افغانستان کے صوبے ننگر ہار سے پشاور واپس آیا تھا، دہشت گرد پاکستان میں 26 بڑے حملوں میں بھی ملوث رہا۔
یہ بھی پڑھیں: سی ٹی ڈی کی انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی ، کالعدم بی ایل اے کا اہم کمانڈرگرفتار
ظفری سکیورٹی فورسز، کوئلے کے ٹھیکیداروں، تاجروں اور بااثر افراد کو ٹارگٹ کرتا تھا، دہشت گرد ظفری بھتہ خوری اور اغواء برائے تاوان سے کروڑوں روپے بھی ہتھیا چکا ہے، ہلاک دہشت گرد حسن خان سنائپنگ اور گرنیڈ حملوں کا ماہر تھا۔