ٹانگیں کھینچنے کے بجائے اکنامک ایجنڈے پر اکٹھا ہونا ہو گا: وزیر اعظم شہباز شریف

Published On 19 June,2023 06:23 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مختلف ادوار میں قرض لیے گئے جو بہت بڑا بوجھ ہے، ہمیں قرضوں سے جان چھڑانی چاہیے، قابل اعتماد دوستوں نے ہمیشہ برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، وہ دوست بھی سمجھتے ہیں پاکستان کب تک قرضے لے گا۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج میرے لیے بہت خوشی کا دن ہے، باصلاحیت نوجوانوں سے مل کر بہت خوشی ہوئی، نوجوان اور ان کے اساتذہ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، آج کے زمانے میں 10 لاکھ کی ویلیو بہت کم ہے، نوجوانوں نے مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیت دکھائی، پاکستان کا مستقبل ہونہار نوجوانوں کے ہاتھوں میں محفوظ ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ نوجوان نسل کے ہاتھوں میں ایک ہنر ہونا چاہیے، نوجوان اپنی محنت اور قابلیت سے عالمی مارکیٹ میں اپنا مقام بنائیں گے، ہم نے لاکھوں لیپ ٹاپ میرٹ پر تقسیم کیے، لیپ ٹاپ سکیم پر الزامات کے تیر برسائے گئے مگر پرواہ نہیں کی، میں بچوں کو لیپ ٹاپ دے رہا تھا کلاشنکوف نہیں، میرا اگر بس چلے تو ہر ہونہار بچے کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا آج پاکستان کو شدید مالی چیلنجز کا سامنا ہے، میرا ایمان ہے ان مشکلات سے ضرور نکلیں گے، پوری قوم مضبوط ارادہ کر لے تو پھر کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی، مشکل وقت میں چین پاکستان کا بھرپور ساتھ دے رہا ہے، ہمیں اپنے وسائل کو بروئے کار لانا ہوگا، قوموں کی زندگی میں ایسے چیلنجز آتے ہیں، آئیں آج وعدہ کریں پاکستان کی تقدیر بدلیں گے، حالات تقریروں سے نہیں عملی اقدامات سے بہتر ہوں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان بڑی قربانیوں کے بعد معرض وجود میں آیا، پاکستان دولخت ہوا ہمیں تاریخ سے سبق حاصل کرنا ہوگا، ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کے بجائے اکنامک ایجنڈے پر اکٹھا ہونا ہو گا، جو بھی حکومت آئے اکنامک ایجنڈے پر پوری قوم کو یکسو ہونا ہو گا، خارجہ، اقتصادی پالیسی پر بھی سب کو یکسو ہونا ہوگا، قسم کھا کر کہتا ہوں اگر ہم متحد ہو جائیں تو دنیا میں پاکستانی پاسپورٹ کی عزت ہو گی۔

وزیر اعظم نے مزید کہا ہے کہ چین کے بارے بعض لوگوں نے ایسے جملے کسے جس سے وہ ناراض ہوا، چین کو یقین دہانی کرائی آئندہ ایسا نہیں ہو گا، سعودی عرب، یو اے ای، قطر اور چین پاکستان کی مدد کر رہا ہیں، دوست ممالک بارے الزامات سے گریز کرنا چاہیے۔