اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیس کی آج کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے اپنے دلائل مکمل کر لیے، اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا آئندہ سماعت سے قبل تحریری معروضات جمع کروا دیں گے، اٹارنی جنرل نے 102 زیر حراست افراد کی فہرست بھی فراہم کر دی، زیر حراست افراد کو کن مقامات پر رکھا گیا ہے اس کی تفصیلات سے بھی عدالت کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کی کارروائی روکنے کی استدعا مسترد کر دی
حکم نامے کے مطابق اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا ہے کہ زیر حراست افراد کے مقدمات تحقیقات کی سطح پر ہیں، کسی بھی شخص کو سزائے موت یا طویل قید کی سزا نہیں ہو گی، ابھی تک کسی بھی شخص کا ٹرائل نہیں ہوا، اگر ٹرائل سے متعلق کوئی پیش رفت ہوئی تو عدالت کو آگاہ کریں گے، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ملزمان کو شواہد کی کاپی فراہم کی جاتی ہے۔
اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو مزید بتایا کہ ملزمان کو مرضی کا وکیل کرنے کا موقع دیا جائے گا، زیر حراست افراد کی آج ہی اہلخانہ سے ٹیلیفون پر بات کرائی جائے گی، ملزموں کی اہلخانہ سے ہفتہ وار ملاقات بھی کرائی جائے گی، اس وقت کوئی وکیل یا صحافی زیر حراست نہیں ہے، وفاقی حکومت صحافی عمران ریاض کی بازیابی کیلئے بھی تعاون کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ملٹری ٹرائل کیس: فل کورٹ کے بغیر فیصلے کی قانونی حیثیت نہیں ہو گی: جسٹس یحییٰ آفریدی
تحریری حکم نامے میں سپریم کورٹ نے زیر حراست 102 افراد کی فہرست پبلک کرنے کیلئے اٹارنی جنرل کو ہدایات لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مقدمے کی مزید سماعت عید کی چھٹیوں کے بعد ہوگی۔