سکھر: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ 11 یا 12 تاریخ کو اسمبلی تحلیل ہو جائے گی۔
سکھر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ معیشت تباہی کی طرف گامزن تھی، ہمیں مری ہوئی معیشت ملی، دنیا کی تاریخ میں یہ مثال نہیں ملے گی کہ اپوزیشن حکومت کو کہے آؤ معیشت پر بیٹھیں، ملک کو بچائیں۔
یہ بھی پڑھیں: میئر نہ بننے پر حافظ نعیم کو پی پی پی فوبیا ہو گیا: سعید غنی
خورشید شاہ نے کہا کہ جب ہماری بات نہیں سنی گئی تو ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا، اگر ہم خاموش ہو جاتے تو ہم عوام کے سامنے کیا جواب دیتے، ہم نے اللہ کا نام لے کر اژدھے کے منہ میں ہاتھ ڈالا، ہم جانے سے پہلے پاکستان کی مری ہوئی معیشت کو کھڑا کر کے جائیں گے۔
سینئر رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ جب اسے کوئی روکنے والا نہ تھا تو اس نے آگے بڑھ کر لوگوں کو انتشار پر اکسایا، یہاں تک انتشار پھیلایا گیا کہ جو ہندوستان 75 سال میں نہ کرسکا وہ اس جماعت کے لیڈر نے کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی ثاقب نثارجیسے ججوں کی تلاش میں ہیں: شرجیل میمن
سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 32 سال پہلے حکیم سعید نے کہا ملک تباہ کرنے کیلئے بندہ تیار کیا جا رہا ہے، ڈاکٹر اسرار نے کہا کہ امریکا میں بیٹھ کر معیشت کو ایسا تباہ کیا جائے گا کہ ایٹم بم بھی نہ سنبھالا جا سکے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عسکری تنصیبات تو الگ جو ہمارے شہداء کے ساتھ کیا گیا وہ قابل برداشت نہیں، جب ذوالفقار بھٹو کو شہید کیا گیا ہم نے جی ایچ کیو پر حملہ نہیں کیا، شہداء کی تذلیل نہیں کی بلکہ خود کو آگ لگائی۔