اسلام آباد: (دنیا نیوز) توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی، فواد چودھری اور اسدعمر کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی، ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی، فواد چودھری اور اسدعمر کے وکلاء الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: وکیل قتل کیس: سپریم کورٹ کا 9 اگست تک چیئرمین پی ٹی آئی کوگرفتار نہ کرنے کا حکم
اسد عمر کے معاون وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ اسد عمر کے کیسز ہیں اور ڈاکٹر کے پاس ٹائم لیا ہے، آپ حاضری سے استثنیٰ دیں، اسد عمر یہاں حاضر ہوتے رہے ہیں، جس پر ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ درخواست جمع کرا دیں۔
فواد چودھری اور ان کے وکیل فیصل چودھری بھی پیش نہیں ہوئے، ان کے معاون وکیل نے بتایا کہ فواد چودھری لاہور جبکہ فیصل چودھری اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہیں، فیصل چودھری نے آنے کا کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ کیس میں نیا موڑ: جج کا پی ٹی آئی وکلاء کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع
عدم پیشی پر الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی اور فواد چودھری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے، اسلام آباد پولیس کو چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کر کے کل 10 بجے پیش کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی گئی۔
ایس ایچ او بنی گالہ وارنٹ لے کر چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائش گاہ پہنچے، وکیل رائے محمد علی ایڈووکیٹ نے وارنٹ موصول کر لیا، رات 8 بجے وارنٹ وصول کیے گئے۔