لاہور: (دنیا نیوز) صوبے کی سب بڑی لوکل گونمنٹ لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن کا 13 ارب 80 کروڑ 21 لاکھ روپے ریونیو کا ہدف پورا نہ ہوا، 10 ارب 79 کروڑ 71 لاکھ روپے ریونیو ہدف کا دعویٰ کیا مگر 3ارب روپے کا خسارہ سامنے آگیا۔
مالی سال 23-2022ء کے اختتام پر32 میں سے 3 محکموں نے ایک پائی بھی جمع نہ کرائی، محکمہ ایکسائز نے دو میں سے ایک ارب روپے کی غیر منقولہ جائیداد کا ٹرانسفر نہ کیا، لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن کو صوبائی مالیاتی ایوارڈ کے غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں صرف 2 ارب 6 کروڑ 71 لاکھ روپے موصول ہوئے۔
لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن کو مجموعی طور پر 10 ارب 79 کروڑ 71 لاکھ ہدف سے زائد انکم موصول ہوئی، ایل ڈبلیو ایم سی کی سینی ٹیشن فیس کی مد میں چار کروڑ 50 لاکھ روپے میں سے ایک پائی بھی موصول نہیں ہوئی، لاہور پارکنگ کمپنی سے صرف 48 لاکھ 28 ہزار ملے۔
انفرا سٹرکچر اور ریگولیشن سٹورز کی ناکارہ اشیاء کی نیلامی کا ٹارگٹ 1 کروڑ روپے رکھا گیا تھا مگر کچھ بھی حاصل نہ ہوا، بلڈنگ پلان فیس کے 21 کروڑ 50 لاکھ میں سے صرف 12 کروڑ 91 لاکھ روپے ریونیو آیا، انفورسمنٹ جرمانوں کی مد میں 4 کروڑ روپے میں سے صرف 1 کروڑ 53 لاکھ روپے آئے۔
ایم سی ایل کو روڈ کٹ کی مد میں 19 کروڑ موصول ہوئے، ٹیکس ان ٹرانسفر پراپرٹی کی مد میں 5 ارب 48 کروڑ 33 لاکھ روپے موصول ہوئے، برتھ اینڈ ڈیتھ سرٹیفکیٹس کی فیسوں کی مد میں 8 لاکھ روپے آئے، کیٹل کمپنی نے 8 کروڑ میں سے ایک پائی بھی نہ دی۔
کورٹ چالانوں کی مد میں ایم سی ایل نے 1 کروڑ 80 لاکھ روپے وصول پائے، لاری اڈا جنرل بس سٹینڈ کی مد میں ایم سی ایل کو 1 ارب پانچ کروڑ روپے ملے، میونسپل شاپ پراپرٹی رینٹ کی مد میں میٹروپولیٹن کارپوریشن کو 15 کروڑ موصول ہوئے جبکہ 13 انڈسٹریل سکولز سے 14 لاکھ 86 ہزار روپے کا ریونیو آیا۔
کارپوریشن ہیڈ اکاؤنٹ میں ایم سی ایل کو 33 کروڑ کا پرافٹ موصول ہوا، فوڈ ٹکٹنگ فیس کے صرف 15 لاکھ 44 ہزار روپے آئے، ایم سی ایل کو ورلڈ بینک گرانٹ 16 کروڑ 10 لاکھ روپے ملی، میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور کو شہر بھر سے ٹیکسز اکٹھے نہ ہونے سے تین ارب روپے کا خسارہ ہوا۔