لاہور : (دنیانیوز) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ حویلی بہادر شاہ منصوبہ نواز شریف کا تھا اس لیے اس کو سابقہ دور حکومت میں بند کر دیا گیا جس سے قومی خزانے کو 77 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گورنر ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2014 میں پی ٹی آئی کے دھرنے کے باعث چینی صدر کا دورہ ملتوی ہوا، لاکھ کوشش کی گئی لیکن ہمیں کہا گیا کہ دھرنے سے نہیں اٹھیں گے، اپریل 2015 میں چینی صدر پاکستان تشریف لائے اور سی پیک کا معاہدہ ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک معاہدے کے تحت ملک میں بجلی کے منصوبے لگنے تھے، فیصلہ ہوا دو منصوبے وفاق لگائے اور دو منصوبے پنجاب لگائے گا، 2017میں ہم نے فیصلہ کیا تھرمل پاور کمپنی کے منصوبے کو لگائیں گے، ٹیم ورک کے نتیجے میں حویلی بہادر شاہ کا منصوبہ ساڑھے 11 سومیگاواٹ کا تھا، بھکی منصوبہ حویلی بہادر شاہ سے 100میگاواٹ کم تھا، حویلی بہادر شاہ منصوبہ معاہدے کے مطابق 2019میں مکمل ہونا تھا۔
یہ بھی پڑھیں :چیئرمین پی ٹی آئی کے دور میں ملکی معیشت کی تباہی کی گئی: وزیراعظم
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تاخیر کے باعث منصوبے پر 77 ارب روپے زائد لاگت آئی،اس تاخیر اور ملک دشمنی کے باعث 77ارب روپے دریا برد ہوگئے، یہ نوازشریف کے دور کا منصوبہ تھا اس لیے سابقہ دور حکومت میں اس کو بالکل ختم کردیا گیا، مزید 77ارب روپے لگا کر حویلی بہادر شاہ منصوبہ اب مکمل ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے افتتاح پر جہاں خوشی ہوئی ، ساتھ ہی بے پناہ تکلیف ہوئی کہ قوم کا 77 ارب روپے کا نقصان ہوا، آپ 77ارب روپے کا حساب کس سے لیں گے؟، میڈیکل سٹی کا آج سنگ بنیاد رکھا ہے،اس کی تخمینہ لاگت 50ارب روپے ہے، اگر یہ 77 ارب روپے دریا برد نہ ہوتے تو میڈیکل سٹی بن جاتا اور 20ارب روپے بچ بھی جاتے۔
ان کا کہنا تھا کہ کدھر ہے ہماری انصاف کرنے والی عدلیہ، ان 77 ارب روپے کا فوری نوٹس کیوں نہیں لیا، جہاں قوم کی دولت لٹ گئی کسی کو احساس نہیں ، مجھے یہ بتائیں 77ارب روپے کس جرم میں دریا برد ہوگیا، یہ اکیلا ایسا واقعہ نہیں،75سالہ تاریخ میں بے شمار واقعات تاریخ کا حصہ بن چکے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ان معاملات میں صاف اور شفاف احتساب ہونا چاہیے، جب ہم کشکول لے کر باہر جاتے ہیں تو شرم آتی ہے،انگلیاں اٹھتی ہیں، 2018 میں پاکستان کی قسمت کیساتھ کھیلا گیا، کمٹمنٹ اور شوق سے ترقی کا سفر طے ہوتا ہے جادو کی چھڑی سے نہیں، آئیں آج فیصلہ کریں کہ ہم ماضی کے تمام دھبوں کو دھوئیں گے۔