اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی گرفتاری کا الیکشن یا حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے خود پر لگے کسی الزام کا جواب نہیں دینا چاہتے تھے، جواب مانگیں تو عدالت اور پولیس پر حملہ آور ہوجاتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتی ہوں کہ اس پورے کیس میں قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد، تحقیقات ہونے اور ریفرنس عدالت میں بھیجے جانے کے بعد، تمام دلائل مکمل ہونے اور پورا موقع دیئے جانے کے بعد فیصلہ سنایا گیا ہے، 14 ماہ میں 40 سے زائد پیشیاں ہوئیں لیکن چیئرمین پی ٹی آئی صرف 3 بار عدالت کے سامنے پیش ہوئے، اس دوران وہ ہر طرح سے اس کیس سے بھاگنے کے راستے تلاش کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک شخص کا تکبر ٹوٹ گیا، چیئرمین پی ٹی آئی سرٹیفائیڈ چور ثابت ہوئے: عطا اللہ تارڑ
وفاقی وزیر نے کہا کہ سیشن کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آچکا ہے جس میں یہ واضح طور پر لکھا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جواب جمع کروانے کا پورا موقع دیا گیا، ان کو جب توشہ خانہ کا تحفہ ملا تو انہوں نے قانون کے مطابق اسے خریدنے سے پہلے ہی بیچ دیا تھا، بیچنے کے بعد اس کی قیمت جمع کروائی اور اس کو ڈکلیئر نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے جس کیس کے حوالے سے بھی سوال کیا جائے وہ اس سے لاعلمی کا اظہار کر دیتے ہیں، ابھی صرف توشہ خانہ کیس کی چوری پکڑی گئی ہے، یہ القادر ٹرسٹ کیس، فارن فنڈنگ کیس اور سائفر کا جواب دینے سے بھی قاصر ہیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری سیاسی نہیں ہے، ان کے کیس کو نواز شریف کے کیس سے ملانے کی ضرورت نہیں ہے، نواز شریف نے خود کو احتساب کیلئے عدالت کے سامنے پیش کیا اور سرخرو ہوئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر چیئرمین پی ٹی آئی سے سیاسی انتقام لینا ہوتا تو یہ کام پہلے دن اپریل 2022 میں کیا جا سکتا تھا، سابق وزیراعظم کو حکومت نے گرفتار نہیں کیا، ٹرائل کورٹ میں ٹرائل مکمل ہونے کے بعد انہیں سزا سنائی گئی ہے، آج قوم کو سابق وزیراعظم کی اصلیت پتا چل گئی ہے، آج وہ زمان پارک سے گرفتار ہوئے تو باہر کوئی موجود نہیں تھا، چور کے ساتھ کوئی کھڑا نہیں ہوتا۔