لاہور: (دنیا نیوز) آئی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا علماء مساجد میں لوگوں کو بتائیں اقلیتوں کی کیسے حفاظت کرنی ہے۔
آئی جی پنجاب نے سانحہ جڑانوالہ کے حوالے سے ویڈیو پیغام میں کہا ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا، پولیس نے 24 گھنٹے کے اندر دونوں مرکزی نامزد ملزموں کو حراست میں لے لیا، جن سے تفتیش ہو رہی ہے۔
ڈاکٹرعثمان انور نے کہا تمام مسلمانوں کی طرح ہم بھی قرآن پاک کی بے حرمتی یا خدانخواستہ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتے، غصہ جائز تھا، ہم ان علماء کرام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے عوام کو اشتعال انگیزی سے روکے رکھا اور پورے پنجاب میں امن قائم رہا۔
آئی جی نے کہا شرپسندوں نے برے طریقے سے چرچز کو آگ لگائی، مقدس مقامات کو خراب کیا، ان کے گھروں کو ضائع کیا، ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، یہ بھی اسلام میں قابل برداشت نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جڑانوالہ واقعہ کے ملزم 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
آئی جی نے کہا اللہ پاک اور نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا حکم ہے کہ ہم نے اقلیتوں کی حفاظت کرنی ہے، ہمارا قانون بھی ہمیں اس بات کا حکم دیتا ہے، ان کی حفاظت ہم کرکے دکھائیں گے۔
ڈاکٹر عثمان انور نے کہا جنہوں نے یہ کیا ہم ان تمام کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے ہم نے ان کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
آئی جی کے مطابق 125 سے زائد افراد اپنی ہیومن انٹیلی جنس، کمپیوٹر کے ساتھ ویڈیو کیمرے کی مدد اور دیگر طریقوں سے گرفتار کر لئے ہیں جن کو ہم قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
آئی جی نے کہا میرا امن کا پیغام ہے، علماء مسجدوں میں یوم امن کی ضرور درخواست کریں، علماء لوگوں کو بتائیں کہ اقلیتوں کی کیسے حفاظت کرنی ہے، ہم امن کمیٹی، عیسائی سمیت تمام مذاہب کے لیڈروں کے شکر گزار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جڑانوالہ واقعہ: بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی کی سازش، ٹھوس شواہد مل گئے
ڈاکٹر عثمان نے کہا سب سے بڑھ کر مسلمان علماء کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس واقعہ کی مذمت کی اور پنجاب پولیس کا ساتھ دیا، ہم نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور قرآن پاک کی بے حرمتی اور عیسائیوں کے ساتھ ظلم و زیادتی دونوں واقعات کے ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔