کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما و سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ الیکشن ہم نےنہیں کرانے لیکن عام انتخابات میں تاخیر قابل قبول نہیں، ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ الیکشن 90 روز میں ہونے چاہئیں، اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد شیری رحمان نے میڈیا کو بریفنگ دی، اس موقع پر قمر زمان کائرہ، شرجیل میمن، شازیہ مری، مراد علی شاہ اور دیگر موجود تھے۔
شیری رحمان نے کہا کہ اجلاس میں سب سے پہلے مہنگائی، بے روزگاری پر بات ہوئی، بجلی، گیس کے بلوں اور پھر سیلابی صورتحال کے حوالے سے گفتگو ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ الیکشن اگر 90 دن سے آگے جاتے ہیں تو بحرانی کیفیت ہو گی۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ آئین کےمطابق 90 دن مختص ہیں اس کے مطابق الیکشن ہونے چاہئیں، بلاوجہ الیکشن میں تاخیر نہیں ہونی چاہئے، لاہور میں ایک اور سی ایس سی اجلاس ہو گا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے ہو گا۔
— Pakistan Peoples Party - PPP (@PPP_Org) August 25, 2023
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ متنازعہ مردم شماری ہوئی ہے، ہمارے قول و فعل میں کوئی تضاد پہلے تھا نہ اب ہے، جب سیٹوں میں اضافہ نہیں ہونا تو پھر نئی ڈی لیمٹیشن پہ ملتوی نہیں ہونا چاہئے، جو ڈیٹا شیئر کیا گیا تھا اس کی بنیاد پر کوئی تاخیر نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ بغیر کسی شکوک و شبہات کے ہر ممبر نے اپنی رائے دی ہے کہ تاخیر کا کوئی جواز نہیں، پنجاب میں سیلاب زدہ افراد کو ریلیف دیا جائے، پیپلز پارٹی کے منشور میں بھی ہے ہر مظلوم طبقے کے حقوق ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ ایسا نہ ہو کیئرٹیکرحکومت چیئرٹیکر حکومت بن جائے، نگران حکومت کی صوابدید نہیں کہ آئین میں تبدیلی لا سکے، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی ممبرشپ بھی شروع کی جا رہی ہے۔