ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کی اشد ضرورت ہے: نگران وفاقی وزیر مذہبی امور

Published On 09 September,2023 01:06 pm

لاہور: (دنیا نیوز) نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ توہین قرآن کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی، کوئی بھی خبر تصدیق کے بغیر نہیں پھیلانی چاہیے، ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کی اشد ضرورت ہے۔

نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے جامعہ نعیمیہ آمد کے موقع پر علامہ راغب نعیمی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو اور خطاب کیا، نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ آنے والا کل روشن ہے، صبرکریں وزیراعظم وژن کے مطابق کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے ایسے اقدامات کروں کہ میرے جانے کے بعد بھی لوگ مجھے اچھے الفاظ سے یاد کریں، بین المسالک ہم آہنگی جس طرح حروف تہجی میں س اور ش ساتھ ساتھ ہیں اسی طرح سنی اور شیعہ بھی ساتھ ساتھ ہیں، اگر ہمارا مسلمان بھائی دوسرے مسلک سے ہے تو اس کو اپنا دشمن نہ سمجھا جائے کیونکہ ہمارا کلمہ اور کتاب ایک ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ علما کی ذہنی و علمی صلاحیت دوسروں کی نسبت بہت بہتر ہوتی ہے، علما کے پاس جو علم ہوتا ہے وہ عام آدمی کے پاس نہیں ہوتا، مسالک کے علمی اختلاف کو حق و باطل کا معرکہ نہ بنایا جائے، علمائے کرام ہمارے سرکا تاج ہیں، علما کے مسائل علما میں رہنے دیں، علما منبر پر بیٹھ کر اتحاد کی بات کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری منزل ایک ہے، ہم اہل ایمان اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے دل و جان سے بڑھ کر محبت کرتے ہیں، ہمارا دین بین المذاہب ہم آہنگی کا درس دیتا ہے، ہم اہل کتاب اور ہمارا دین نرم ہے۔

انیق احمد کا کہنا تھا کہ مسیحی برادری کے رہنماؤں سے رابطے میں ہیں، آسمانی کتابوں پر ایمان لائے بغیر ہمارا ایمان مکمل نہیں ہوتا، اتفاق اور محبت کی بات کو فروغ دیا جائے، ابھی ملک معاشی مسائل کا شکار ہے جس سے نمٹنے کیلئے حکومت کے ساتھ ساتھ پوری قوم پر عزم ہے۔

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے مزید کہا کہ سرکاری حج کے اخراجات نہیں بڑھنے دیں گے، کوشش ہوگی آئندہ سال کیلئے سرکاری حج کے اخراجات کم کئے جائیں، ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ نگران سیٹ اپ قانون سازی نہیں کرسکتا۔

اس موقع پر علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری حج کے اخراجات میں کمی کیلئے اقدامات کئے جانے چاہئیں، دہشت گردی کے خلاف پوری قوم نے قربانیاں دی ہیں، ہمارا دین اہل کتاب کیلئے نرمی کی ہدایت کرتا ہے، سنی اور شیعہ دینی اعتبار سے ساتھ ساتھ ہیں۔