اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ میں صداقت عباسی کی بازیابی سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ پی ٹی آئی رہنما صداقت عباسی کی بازیابی کے کیس کی سماعت ہوئی، وفاقی پولیس نے پیش رفت رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائی، رپورٹ میں کہا گیا صداقت عباسی کی بازیابی کیلئے اشتہاری جاری کردیا، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر سمیت صوبائی سی ٹی ڈی دفاتر کو خط لکھے گئے، صداقت عباسی کے موبائل کا ڈیٹا لینے کے لئے درخواست کر دی گئی ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا صداقت عباسی کے واٹس ایپ میسجز کی رپورٹ کا انتظار ہے، آزاد کشمیر،گلگت سمیت تمام آئی جیز کو صداقت عباسی کی بازیابی کے لئے درخواست کی ہے، تمام آئی جیز کی جانب سے صداقت عباسی کی بازیابی رپورٹ کا انتظار ہے، ایم آئی، آئی ایس آئی اور آئی بی کے ڈائریکٹر جنرلز کی رپورٹس کے منتظر ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ایف آئی اے کی جانب سے بھی صداقت عباسی کی بازیابی کی رپورٹ زیر التواء ہے، صداقت عباسی کی لوکیشن ٹریس کرنے کے لئے درخواست پر عملدرآمد کا انتظار ہے، صداقت عباسی کو جہاں سے اغواء کیا گیا وہاں کی سی سی ٹی وی فوٹیج یا سیف سٹی کیمرے کی موجودگی کا معلوم کیا جارہا ہے، صداقت عباسی کو کہاں سے اغواء کیا گیا اور کہاں لیکر گئے ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا۔
پولیس رپورٹ میں کہا گیا صداقت عباسی کی گاڑی 1:50 بجے پارلیمنٹ لاجز داخل ہوئی اور 3 بجے باہر آئی، پارلیمنٹ لاجز کے گیٹس پر موجود پولیس اور ایف سی اہلکاروں کو شامل تفتیش کیا گیا، پارلیمنٹ لاجز کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی گئی ہے، 10 ستمبر کو مغوی صداقت عباسی کے بھائی عثمان غنی کو تفتیش کے لئے طلب کیا گیا۔
پولیس نے رپورٹ میں مزید بتایا مغوی صداقت عباسی کے بھائی عثمان غنی کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تاہم وہ نہیں آئے، درخواست گزار سے رابط کیا گیا لیکن انہوں نے نہ واٹس ایپ کا جواب دیا اور نہ میسج کا، مغوی صداقت عباسی کی بازیابی کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔