کراچی: (دنیا نیوز) نگران صوبائی وزیر برائے معدنیات و ذخائرمیر خدا بخش مری نے کہا ہے کہ سندھ امیر ترین ہے لیکن اس صوبے کا باشندہ غریب ہے، صحت، تعلیم سمیت دیگر سہولیات موجود نہیں ہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران صوبائی وزیر میر خدا بخش مری نے کہا کہ ہمارے ملک میں ٹیلنٹ اور مشنری کی کمی نہیں ہے، ہم نے تمام اداروں سے رابطہ کیا، اگر ایسا نہ کرتے تو 40 سے 50 ارب خرچ ہوتے، ہم نے ایک ٹاسک فورس بنائی ہے جس میں محکمہ جنگلات اور ماحولیات سمیت دیگر اداروں کو شامل کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیر اور منگل سے تمام اضلاع میں جائیں گے، سیٹلائٹ کی مدد سے ہمیں جہاں جہاں معدنیات ملیں گی ان کے سیمپلز لے کر کام شروع کریں گے، ہم چیزیں باہرسے امپورٹ کرتے ہیں، جہاں سے معدنیات ملیں گی ہم وہیں پر پلانٹ لگائیں گے، پہلے معدنیات را فارم میں نکال کر باہر بھیجا کرتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تھر میں ووکیشنل ٹریننگ کروانے جا رہے ہیں، اگر تھر سے کوئی منرل نکلے گا تو فیکٹری سمیت تمام پلانٹ وہیں لگے گا، جو منرلز آئیڈینٹی فائی ہیں اس کیلئے انٹرنیشنل مارکیٹ کو لانے کی کوشش کررہے ہیں۔