اسلام آباد: (دنیا نیوز) سیکرٹری جنرل مسلم لیگ ن احسن اقبال نے کہا کہ دنیا میں ترقی وہاں ہوئی جہاں سیاسی تسلسل اور استحکام موجود ہے۔
احسن اقبال نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا 2017ء میں سازش کے تحت نواز شریف کو اقتدار سے نکالا گیا، 2017ء میں گاڑی کو ایک اناڑی ڈرائیور کے حوالے کیا گیا، آج سب کے ذہنوں میں سوال ہے کہ پاکستان کی معیشت کیوں نہیں چل رہی، کیا بھارت اور بنگلہ دیش میں ہم سے زیادہ ذہانت اور قابلیت ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا بھارت میں بی جے پی اور کانگریس کی متواتر حکومتوں نے سیاسی استحکام مہیا کیا، جہاں ترقی ہوئی وہاں سیاسی تواتر اور استحکام موجود ہے، پالیسیوں کا تسلسل اور اصلاحات سرمایہ کاری کو راغب کرتی ہیں، معیشت ماحول کی تبدیلی سے لاتعلق ہوں گی تو صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گی۔
احسن اقبال نے کہا لگاتار اصلاحات اس سلسلے میں ایک بنیادی کردار ادا کرتی ہیں، پالیسز میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے ہم برآمدات میں اضافہ نہیں کر سکے، 1960 میں پاکستان کی برآمدات 200 ملین ڈالر تھیں، جنوبی کوریا کی 100 ملین ڈالر، ملائشیا کی 70 ملین ڈالر تھیں، تھائی لینڈ کی 30 سے 40 ملین ڈالر تھیں۔
سیکرٹری جنرل مسلم لیگ ن نے کہا آج پاکستان کی برآمدات 30 ارب ڈالر، جنوبی کوریا کی 650 ارب ڈالر، ملائشیا کی 400 ارب ڈالر ہو چکی ہیں، موجودہ معاشی حالات سے نکلنے کیلئے پالیسز کا تسلسل ضروری ہے، پاکستان کیلئے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے ہم نے اگلے 3 سے 4 سال میں 77 ارب ڈالر کے قرضے واپس کرنا ہیں۔
احسن اقبال نے کہا پاکستان کے بزنس مین کیلئے ضروری ہو چکا ہے کہ اپنی پراڈکٹ کو لے کر دنیا کی ہر مارکیٹ کا دروازے کھٹکھٹائے، اگلے سات سے 8 سالوں میں ہمیں اپنی برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک لے جانا ہو گا، اگر ہم نے برآمدات 100 ارب ڈالر تک لے جانے میں 15 سال لگا دیئے تو ہم ڈوب جائیں گے۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا حکومت کو چاہئے کہ بزنس مین کی پشت پر کھڑی ہو اور اس کیلئے رکاوٹیں دور کرے، دینا اس وقت برینڈ کی دنیا بن چکی ہے، ہمیں اپنے برینڈ بنانے کی ضرورت ہے۔